چین کے ایک سینئر سفارت کار نے اپنے ریمارکس کے ذریعہ اس ہندوستانی سیاست داں کودرس دیا۔
نئی دہلی۔ ہندوستان میں لاکھوں لوگ ان دنوں ”انکھوں کے جلنے“ اور دم گھنٹے کی شکایت سے دوچار ہیں۔
اس کے علاوہ یہاں پر دہلی ہوا میں آلودگی کی وجہہ سے شدید صحت کے بحران کا خدشہ لاحق ہوگیاہے۔
مذکورہ انتظامیہ نے بتایاجارہا ہے کہ خانگی گاڑیوں پر روک لگادی ہے اور آلودگی خطرے کے نشان سے اوپر چلے جانے کی وجہہ سے اسکولوں کوبھی بند کردیاگیاہے۔
درایں بی جے پی ایک لیڈر ونیت اگروال شاردا نے منگل کے روز یہ کہا کہ پاکستان او رچین کو ملک کی قومی راجدھانی اورا س سے متصل علاقوں میں بڑے سطح کی آلودگی کا ذمہ دار ٹہرایاجانا چاہئے اور یہ بھی الزام عائد کیاکہ آیا مذکورہ دوپڑوسی ممالک ہندوستان میں زہریلی گیس چھوڑنے کاکام کررہے ہیں۔
بی جے پی لیڈر ونت اگروال شاردا نے ٹی او ائی سے کہاکہ ”اس بات کا قوی امکان ہے کہ ہم سے خوفزدہ پڑوسی ممالک میں سے کسی نے ہمارے ملک میں زہریلی گیس چھوڑی ہے۔
میں یہ احساس کررہاہوں کہ پاکستان یاچین ہم سے خوفزدہ ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہمیں سنجیدگی کے ساتھ اس بات کو تسلیم کرنا ہوگا کہ آیا پاکستان نے تو زہریلی گیس نہیں چھوڑی ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”جب بھی پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ جنگ کی اس کو شکست ہوئی۔ جب سے وزیراعظم مودی اور امیت شاہ ائے ہیں‘ پاکستان مایوسی کاشکار ہوگئے ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”لوگ بشمول دہلی چیف منسٹر ارویندر کجریوال کہہ رہے ہیں کہ زراعی کچرے جلانے اور صنعتی دھوایں کی وجہہ سے آلودگی ہے۔ ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی کسان ہے۔
کسانوں او رصنعتوں پر الزام عائد نہ کیاجائے“۔
Watch | Pakistan, China may have released poisonous gas to pollute air in India: BJP leader
Read more here: https://t.co/oCy5hK4cDS#DelhiPollution #AirPollution #Pollution pic.twitter.com/U9LInMDJVL
— NDTV (@ndtv) November 6, 2019
اس عجیب وغریب انٹریو کے بعد چین کے ایک سینئر سفارت کار نے اپنے ریمارکس کے ذریعہ اس ہندوستانی سیاست داں کودرس دیا۔
چین کی وزرات خارجہ کہ ایک سینئر عہدیدارزاہاؤ لجان نے اس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے ٹوئٹر پرلکھا کہ”کیاجوکر ہے۔ چین پر اکثر الزام لگتا ہے‘ مگر اس مرتبہ قدرتی الزام بھی چین پر لگادیاہے‘ کسی کو بھی ایسا نتیجہ اخذ کرنا نہیں چاہئے‘ اگر وہ پیروں سے بھی سونچتا ہے تو“
What a joker! China somestimes takes the blame, but this time it took the God class blame. One may not draw such a conclusion, even if he or she thinks by the feet. https://t.co/Hk94KKyvUY
— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) November 7, 2019