نئی دہلی۔دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے جمعرات کے روز وزیر داخلہ امیت شاہ اور بی جے پی کو یہ کہتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ ”اوپر سے ملنے والے“احکامات کے پیش نظر دہلی پولیس نے تشددکوہونے دیا اور مجرمین کو راہ فرار کا موقع فراہم کیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے کجریوال نے کہاکہ اگر شہری حکومت کے تحت پولیس ہوتی تو وہ لاء اینڈ آرڈر کے حالات کو بہتر بناسکتی تھی۔
دہلی پولیس کے نگران کار ہوم منسٹر کا نام لئے بغیر انہوں نے کہاکہ اعلی عہدوں پر فائز جو لوگ ہیں وہ زمین پر کھڑے پولیس عہدیداروں کواحکاما ت دے رہے ہیں۔
اتوار کے روز پولیس کی جے این یو تشدد کے دوران مبینہ عدم کارکردگی کا ایک حوالہ دیتے ہوئے کجریوال نے کہاکہ ”دہلی میں لاء اینڈ ارڈر میں جو کچھ بھی ہورہا ہے‘ وہ دہلی پولیس کی غلطی نہیں ہے۔
اگر جوانوں کو کہا جائے کہ تشددہونے دیں اور انہیں اندر داخل ہونے سے منع کیاجائے‘ تو وہ وہی کریں گے جو ان سے کہاجائے گا“۔انہوں نے کہاکہ اگر پولیس عہدیداروں کو احکامات نہیں دئے جاتے تو کیاوہ باہر کھڑے رہتے اور شر پسندوں کا بھاگنے کا موقع دیتے تھے۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ ”انہیں (پولیس) کو اوپر سے حکم ملا کہ وہ تشدد کو ہونے دیں انہوں نے لہذا ویسے ہی ہونے دیا“۔
کجریوال نے کہاکہ ”اوپر سے“ اگر پولیس سے کہاجاتا کہ تشدد پر قابو پالیں‘ مذکورہ پولیس ہر قیمت پر ایسا کرتی۔چیف منسٹر نے پولیس والوں کی ستائش کی اور کہاکہ یہ جوان اپنی زندگی خطرہ میں ڈال کر شہر کے لوگوں کی زندگی کی حفاظت کرتے ہیں۔