دہلی کی سیاست شاہین باغ اور شرجیل امام پر مرکوز

,

   

وزیر داخلہ امیت شاہ سے لے کر وزیر قانون روشی شنکر پرساد تک میدا ن میں ائے‘ دہلی کے وزیر اعلی کجریوال کا جوابی حملہ‘ کانگریس کا الزام حکومت فساد کرانا چاہتی ہے‘ پابندیوں کے باوجود پاکستانی نژاد طارق فتح کے ٹی وی پر مباحثہ میں شامل ہونے پر میم افضل نے اٹھائے سوال

نئی دہلی۔ قومی راجدھانی دہلی کے اسمبلی انتخابات کی تاریخ جیسے جیسے نزدیک آرہی ہے سیاسی سرگرمیاں شباب پر پہنچ رہی ہیں۔

حالانکہ عام آدمی پارٹی‘ بی جے پی اور کانگریس اپنے اپنے طور پر جدوجہد کررہی ہیں تاہم سیاست کا رخ جس جانب جارہا ہے اس پر سوال بھی اٹھ رہے ہیں۔

شہریت ترمیمی قانون 2019(سی اے اے)‘ قومی راجسٹرار برائے شہریت (این آرسی) اور قومی رجسٹرار برائے آبادی(این پی آر)کے خلاف شاہین باغ سے پورے ملک میں پھیلنے والی تحریک کو اب نشانہ بنایاجارہا ہے اور اس کے سہارے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

بی جے پی اب ترقی کی بات نہ کرکے شاہین باغ اور شرجیل کے سہارے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کی طرف آگے بڑھ رہی ہے اور اس کے لئے عام آدمی پارٹی او رکانگریس کو ذمہ دار قراردے رہی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ 15ڈسمبر سے جامعہ کے شاہین باغ میں خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ اب تک 43دن ہوگئے ہیں اور احتجاجی دھرنے نے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں اپنی بات پہنچائی ہے۔

ہندوستان میں جگہ جگہ شاہین باغ پیدا ہوگئے ہیں او ردھرنے دیئے جارہے ہیں۔ اس دھرنے کو اب تک کئی مرتبہ ہٹانے کی کوش بھی کی گئی تاہم وہاں لاکھو ں لاکھ جمع ہوجاتے ہیں۔

حالانکہ اب بھی دہلی کے لوگ ترقیاتی بنیاد پر ووٹ کرنے کی بات کررہے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی اب رنگ بدل رہی ہے اور اس کو فرقہ پرستی کی طرف لے جارہی ہے۔

خود کانگریس کے قومی ترجمان میم افضل بھی اس بات کی طرف اشارہ کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیرداخلہ امیت شاہ نے دہلی کی ایک ریالی میں کہا ہے کہ یوی ایم کا بٹن اتنا زور سے دباؤ کے شاہین باغ میں اس کاکرنٹ لگے۔وزیرقانون روی شنکر پرساد باقاعدہ پریس کانفرنس کررہے ہیں اور الزام عائد کررہے ہیں۔

چنانچہ اس پر جے ڈی یوکے نائب صدراور عام آدمی پارٹی کے سیاسی مشیر پرشانت کشور نے کہا کہ ای وی ایم کا بٹن بھی پیار سے دبے گا۔

اور اس کے ساتھ ہی سی ایم کجریوال نے کہاکہ اگ رشاہین باغ میں لوگ بیٹھیے ہیں تو اس کے لئے بی جے پی ذمہ دار ہے۔

بی جے پی گندی سیاست کررہی ہے او روہ نہیں چاہتی کہ شاہین باغ کا دھرنا ختم ہو۔انہوں نے یہاں تک کہا کہ ہمارے پاس لاء اینڈ آرڈر کی ذمہ داری نہیں ہے اور اگر ہوتی تو میں ایک گھنٹے میں اس مسئلہ کو حل کردیتا۔

شرجیل امام کے بعداب طارق فتح بھی ایک مرتبہ پھر میدان میں آگئے ہیں۔

جس پر کانگریس کے قومی ترجمان میم افضل نے سوال اٹھائے ہیں۔

انہوں نے انقلاب بیورو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں آج تک دیکھ رہاہوں جس پر مباحثہ میں طارق فتح بھی موجودہ ہیں اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں اور بی جے پی کی قصید خوانی کررہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ بدنام زمانہ آدمی پاکستان کا ہے او رکناڈا میں رہتا ہے اور ہندوستان آکر بی جے پی کی تعریف کرتا ہے اور مسلمانوں کو گالیاں دیتا ہے۔ انھو ں نے کہاکہ طارق فتح مذہب پر حملہ کرتا ہے اور زہر اگلتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس کی اس حرکت پر کورٹ نے روک لگادی تھی اور منع کردیاتھاکہ اب یہ کسی بھی مباحثہ میں نہیں جائے گا لیکن پر وہ آگیا او رحکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں یہ دیکھ کر حیران ہوں کہ طارق فتح آج تک کے مباحثہ میں پھر شامل ہے۔ اور ملک کاماحول خراب کررہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ اس کو بی جے پی نے ہی بلایا ہوگا اور اگر ایسا نہیں تو پھر وزیرداخلہ اور حکومت ہند اس پر ایکشن لے۔

انہوں نے کہاکہ اس کو دہلی انتخابات سے قبل کناڈا واپس بھیجاجانا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ کسی غیر ملکی کواس طرح کیسے اجازت مل سکتی ہے کہ وہ گالیاں دے۔ یہ سب انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کیاجارہا ہے۔