دیویا فارمیسی کے بشمول 16ہندوستانی کمپنیوں کے ادوایات پر نیپال نے لگائی پابندی

,

   

دیو یا فارمیسی یوگا گرورام دیو کے پتانجلی مصنوعات تیار کرتی ہے اور یہ امتناع اس لئے لگایا گیا ہے کہ مذکورہ کمپنی ڈبیلو ایچ او کے اچھے مینوفیکچررس طریقہ کار پر عمل پیر ا نہیں ہے


کھٹمنڈو۔نیپال کے محکمہ ڈرگس انتظامیہ نے 16ہندوستانی فارمسیٹیکل کمپنیوں کی ایک فہرست جاری ہے جس میں دیویا فارمسی کا نام بھی شامل ہے جو یوگا گرو رام دیو کے پتانجلی مصنوعات تیار کرتی ہے جو ڈبلیو ایچ او کے اچھے مینوفیکچررس طریقہ کار کی تعمیل میں ناکام ہوگئے ہیں۔

روزنامہ کھٹمنڈو پوسٹ کے مطابق محکمہ کی طرف سے فہرست کی اشاعت ادوایات کی منڈیوں کے قومی ریگولیٹری ادارے‘ ایلوپتھک اور ایور ویدوں دونوں کامطلب ہے کہ ان کمپنیو ں کے تیار کردہ ادویات نیپال میں درآمد نہیں کی جاسکتی ہیں۔

محکمہ کے ایک ترجمان سنتوش کے سی نے کہاکہ ”ان فارمسیٹیکل کمپنیوں میں مینوفیکچرنگ سہولتوں کی جانچ کرنے کے بعد جو ہمارے ملک کے ان کے مصنوعات کی درآمد کے لئے درکار ہیں‘ ہم نے اس فہرست کو جاری کیاہے کیونکہ یہ ادارے ڈبلیوں ایچ کے بہتر مینوفیکچرنگ پریکٹس کی تعمیل نہیں کررہے ہیں“۔

نیوز رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اچھی مینوفیکچرنگ پریکٹس اس بات کو یقینی بنانے کا ایک نظام ہے کہ مصنوعات کو معیار کے مقررہ معیارات کے مطابق مسلسل تیار اور کنٹرول کیاجاتا ہے۔

اسے کسی بھی دواساز کی پیدوار میں شامل خطرات کو کم کرنے کے لئے ڈیزائن کیاگیا ہے جنہیں حتمی مصنوعات کی جانچ کے ذریعہ ختم نہیں کیاجاسکتا ہے۔

اپریل او رجولائی میں مذکورہ محکمہ نے ڈرگس انسپکٹرس کی ایک ٹیم ہندوستان روانہ کی تھی تاکہ نیپال میں ان کے مصنوعات کی سربراہی کو منظوری کے لئے ان فارمیسی کمپنیوں کی ادوایات کی تیاریوں کی جانچ کی جاسکے۔

دیویا فارمیسی کے علاوہ فہرست میں شامل ناموں میں ریڈنٹ پیرنٹریلس لمٹیڈ‘ مرکیوری لیباریٹریز لمٹیڈ‘ الائنس بائیو ٹیک‘ کیاپ ٹاپ بائیوٹیک‘ اگلو میڈ لمٹیڈ‘ زی لیباریٹریز لمٹیڈ‘ ڈافاوڈیلس فارمسیوٹیکلس لمٹیڈ‘ جی ایل ایس فارمالمٹیڈ‘ اونی جیولیس لائف سائنس لمٹیڈ‘ کانسپٹ فارمسیوٹیکلس پرائیو ٹ‘ شری آنند لائف سائنس لمٹیڈ‘ ائی پی سی اے لیبارٹریز لمٹیڈ‘ کڈیلا ہیلتھ کیئر لمٹیڈ‘ ڈائیل فارمسیوٹیکلس‘ ایگلو میڈ لمٹیڈ‘ ماکور لبرٹریز لمٹیڈ قابل ذکر ہیں۔

محکمہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ جن اداروں پر پابندی عائد کی گئی ہے جس میں کچھ رجسٹرارڈ ہیں او رکچھ نئے ہیں۔مغربی افریقی ملک میں جولائی‘ اگست او رستمبر کے مہینوں میں بچوں کی اموات سے جوڑے چار کھانسی کے مشروبات کے متعلق ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن کی عالمی چوکسی کے بعد یہ اقداٹھایاگیاہے۔