دی کشمیر فائیلس ’ڈائرکٹر وویک اگنی ہوتری کو ملی’وائی‘ زمرہ سکیورٹی

,

   

وویک اگنی ہوتری کی ہدایت کاری میں بنی ’کشمیر فائیلس‘ سال1990میں کشمیری پنڈتوں کے اخراج کے ارگرد گھومنے والی کہانی ہے۔
نئی دہلی۔مرکزی حکومت نے دی کشمیر فائیلس کے ہدایت کار وویک اگنی ہوتری کو سی آر پی ایف کے ہندوستان بھر میں کور پلان کے تحت ’وائی‘ زمرہ کی سکیورٹی فراہم کی ہے‘ جمعہ کے روز اس بات کی جانکاری حکومت کے ذرائع نے دی ہے۔

مذکورہ فلم جس میں 1990کے دہے میں وادی سے کشمیری پنڈتوں کے اخراج کو فلمایاگیا ہے‘ 11مارچ کے روز اپنی ریلیز سے تنازعہ کاشکار ہے‘ جس کے لئے بی جے پی او راپوزیشن جماعتوں نے درمیان اختلافی نظریات ابھر کر سامنے ائے ہیں۔

منگل کے روزبی جے پی کی پارلیمانی پارٹی میٹنگ میں وزیراعظم نریندر مودی نے حال ہی میں ریلیز فلم ’دی کشمیر فائیلس‘ سے اپنی حمایت کا اظہار کیااور اس دعوی کیا کہ اس کے خلاف بدنام کرنے کو شش کی جارہی ہے۔

سچائی کوبہتر انداز میں سامنے لاتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ وہ ہمیشہ قوم کے ساتھ ہیں۔وویک اگنی ہوتری کی ہدایت کاری میں بنی ’کشمیر فائیلس‘ سال1990میں کشمیری پنڈتوں کے اخراج کے ارگرد گھومنے والی کہانی ہے۔

دوسری جانب اپوزیشن پارٹیوں نے فلم کو ”ادھا سچ“ دیکھانے کے لئے تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت والی ’دی کشمیر فائیلس‘کی حمایت پر طنز کسا اورکہاکہ کشمیر پر اگر ’دی کشمیر فائیلس‘ بنائی جاسکتی ہے تو پھر ”لکھیم پور فائیلس‘ بھی بنائی جانی چاہئے۔

چھتیس گڑھ چیف منسٹر بھوپیش بیگھال نے کہاکہ دی فلم ’دی کشمیر فائیلس‘ میں آدھا سچ دیکھایاگیاہے‘ نہ صرف ہندو بلکہ بدھسم‘ مسلمان‘ سکھ بھی کشمیر میں قتل کئے گئے ہیں۔

یہ فلم جس کی ریلیز 11مارچ کو عمل میں ائی ہے اس میں انوپم کھیر‘ متھن چکرورتی‘ پلاوی جوشی‘ درشن کمار‘ او ردیگر نے کام کیاہے۔

یہ فلم 1990میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ہوئی نسل کشی کے اردگر دگھومتی ہے اور اسکے ہدایت کار وویک اگنی ہوتری ہے جو ’تاش کندفائیلس‘ دی ہیٹ اسٹوری‘ اور بڈھا ان ٹریفک جام‘ کے لئے جانے جاتے ہیں۔ اس فلم کو کئی ریاستوں بشمول اترپردیش‘ تریپورہ‘ گوا‘ ہریانہ‘ گجرات او راترکھنڈ میں ٹیکس فری قراردیاگیاہے