ذات پات کا قومی سروے، آبادی کے اعتبار سے تحفظات و بجٹ

,

   

قبائل کو اراضیات پر حقوق ، علحدہ سب پلان کی تجویز ، کانگریس کا انتخابی منشور

(کانگریس کا حصہ داری نیائے)

حیدرآباد ۔ 25 ۔ اپریل (سیاست نیوز) ایسے وقت جبکہ ملک میں انتخابی فائدہ کیلئے کمزور طبقات اور اقلیتوں کے ساتھ زبانی ہمدردی کی جارہی ہے، کانگریس نے پسماندہ طبقات کو ملک کے وسائل میں مناسب حصہ داری دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ کانگریس نیائے پترا کے عنوان سے قومی سطح پر انتخابی منشور جاری کیا گیا جس میں آبادی کے اعتبار سے کمزور طبقات کو تحفظات اور سرکاری اسکیمات میں حصہ داری کا تیقن دیا گیا۔ کانگریس کا انتخابی منشور سنگھ پریوار کے حلقوں میں ہلچل پیداکرنے کافی رہا۔ راہول گاندھی نے جس وقت ملک میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کا وعدہ کیا، اسی وقت سے بی جے پی نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت شروع کردی ۔ بی جے پی پر دراصل اعلیٰ طبقات کا کنٹرول ہے جو نہیں چاہتے کہ ملک کے وسائل میں کمزور طبقات کو حصہ داری دی جائے۔ وہ نہیں چاہتے کہ پسماندہ طبقات ترقی کرکے ان کے برابر کھڑے ہونے کی جرأت کریں۔ کانگریس نے جیسے ہی انتخابی منشور جاری کیا، بی جے پی نے انتخابی مہم کو فرقہ وارانہ رنگ دے دیا ہے ۔ مسلمانوں کے نام پر ہندو اکثریتی طبقات کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ہندو ووٹ بینک مستحکم ہوجائیں۔ کانگریس کے انتخابی منشور کے نکات کو مخالف ہندو ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، حالانکہ کانگریس نے ذات پات پر مبنی جس سروے کا وعدہ کیا ہے ، ان میں اکثریت ہندوؤں کی ہے لیکن پسماندہ ہندو بی جے پی کے اعلیٰ ذات طبقات کو پسند نہیں ۔ ہندوؤں کے اثاثہ جات کو مسلمانوں میں تقسیم کرنے کا خوف دلاکر وزیراعظم نریندر مودی نے نہ صرف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ وزیراعظم کے عہدہ کے وقار کو برقرار نہیں رکھا۔ کانگریس نے حصہ داری نیائے کے تحت رائے دہندوں سے پانچ اہم وعدے کئے ہیں۔ تمام طبقات اور ذاتوں کی تعلیمی اور معاشی پسماندگی کا جائزہ لینے کیلئے ملک بھر میں مردم شماری کی جائیگی۔ ایس سی ، ایس ٹی اور او بی سی طبقات کو آبادی کے اعتبار سے تحفظات اور سرکاری اسکیمات کے فوائد فراہم کئے جائیں گے۔ کانگریس نے تحفظات کی 50 فیصد حد کو ختم کرنے دستوری ترمیم کا وعدہ کیا ہے۔ کمزور طبقات سے کانگریس کی ہمدردی پر بی جے پی کے اعلیٰ طبقات کو اندیشہ ہے کہ وہ تعلیم اور روزگار میں اپنے غلبہ سے محروم ہوجائیں گے ، لہذا مردم شماری اور تحفظات کی فراہمی کی شدت سے مخالفت کی جارہی ہے ۔ کانگریس نے اپنی دھرتی اپنا راج کے تحت جنگلاتی علاقوں میں بسنے والے قبائلی آبادیوں کو شیڈولڈ ایریا قراردینے کا وعدہ کیا اور اراضیات پر قبائل کو حق دیا جائے گا۔ جل، جنگل ، زمین کا قانونی حق فراہم کرنے جنگلاتی اراضیات پر ملکیت کے تنازعات کی اندرون ایک سال یکسوئی کا تیقن دیا گیا۔ ایس سی ، ایس ٹی طبقات کیلئے علحدہ سب پلان کی ضمانت دی گئی ہے تاکہ مذکورہ طبقات کی ترقی کیلئے مناسب بجٹ خرچ کیا جاسکے۔ کانگریس کے ’حصہ داری نیائے‘ کے تحت وعدوں نے سنگھ پریوار کی نیند اڑادی ہے جبکہ عام ووٹر کانگریس انتخابی منشور سے مطمئن اور خوش ہیں۔ ملک میں کانگریس زیر قیادت انڈیا الائنس کے برسر اقتدار آنے پر ضمانتوں پر عمل آوری کی جائے گی۔ 1