ذات پات کے پینل کے کلین چٹ دیتے ہوئے کہاکہ ’سابق این سی بی افیسر سمیر وانکھیڈے مسلمان نہیں ہیں“۔

,

   

حکم نامہ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ وانکھیڈے کے والد دیانند دیو وانکھیڈے نے ہندو مذاہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنا ثابت نہیں ہوا ہے۔
ممبئی۔ ممبئی کے سابق زونل ڈائرکٹر برائے نارکوٹیک کنٹرول بورڈ(این سی بی) سمیر وانکھیڈے جس کے خلاف سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے لئے فرضی ذات پات کا سرٹیفکیٹ داخل کرنے کی جانچ کی جارہی ہے‘ذات پات کی جانچ کرنے والے کمیٹی نے انہیں کلین چٹ دیدی ہے‘ ہفتہ کے روز اسبات کی جانکاری ایک اہلکار نے دی ہے۔

ایک اہلکار نے کہاکہ مذکورہ حکم نامہ مہارشٹرا کے محکمہ سماجی انصاف نے جمعہ کے روز جاری کیا ہے۔مذکورہ حکم نامہ میں کہاگیاہے کہ وانکھیڈے ایک انڈین ریونیو سرویس (ائی آر ایس) افیسر پیدائش سے مسلمان نہیں ہیں اور یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ وہ مہر طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جودرجہ فہرست طبقہ (ایس سی)ہے۔

وانکھیڈے کے طبقہ کا مسئلہ سابق مہارشٹرا وزیر او این سی پی لیڈر نواب ملک نے اٹھایاتھا‘ شکایت کنندگان بشمول سیاسی قائدین منوج سانسارے‘ اشوک کامبلے‘ اور سنجے کامبلے نے وانکھیڈے کے خلاف شکایتیں درج کی تھیں۔

ضلع ممبئی کاسٹ سرٹیفکیٹ تصدیق کمیٹی نے ان شکایت کی جانچ کی اور جمعہ کے روز اسی پر ایک آرڈر جاری کیاہے۔حکم نامہ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ وانکھیڈے کے والد دیانند دیو وانکھیڈے نے ہندو مذاہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنا ثابت نہیں ہوا ہے۔

مذکورہ آرڈر میں کہاگیاہے کہ یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ وانکھیڈے اور ان کا تعلق شیڈول کاسٹ سے ہے جو مہار37ہیں۔ اس حکم نامہ میں یہ بھی کہاگیاہے کہ وانکھیڈے کے خلاف نواب ملک اوردیگر کی دائر کردہ شکایت قابل قبول نہیں ہے۔

اسوقت وانکھیڈے سرخیوں میں ائے تھے جب انہوں نے اکٹوبر2021کو ایک ہائی پروفائل این سی بی دھاوے ممبئی کروز پر کیاتھاجس کے بعد مذکورہ ایجنسی نے سوپر اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان اور دیگر19کو گرفتار کرتے ہوئے کہاتھا کہ اس نے کچھ منشیات بھی ضبط کئے ہیں۔

بعدازاں مذکورہ این سی بی نے آریان خان کو کلین چٹ دیدی تھی۔