پرینکا گاندھی واڈرا کے ساتھ ان کے شوہر رابرڈ واڈرا بھی یاترا میں شامل تھے۔
جئے پور۔کانگریس کی بھارت جوڑو یاتراپیر کے روز راجستھان کے ہاڈوتی میں بونڈی کے مقام سے دوبارہ شروع ہوئی ہے۔ پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکاگاندھی واڈرا کے ہمراہ ان کے شوہر رابرڈ واڈرا اور دیگر قائدین پارٹی رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے ساتھ یاترا میں شامل ہوئے۔
اس سے قبل ہفتہ کے روزراجستھان چیف منسٹر اشوک گہلوٹ بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئے۔یاترا میں اب تک بونڈی میں داخل ہونے سے قبل جھالوار اور کوٹا اضلاعوں کا احاطہ کیاگیاتھا جہاں سے یاترا سوائی مادھوپور‘ ڈاؤسا‘ اور الور ضلع پہنچے گی۔
راجستھان واحد کانگریس کی زیرقیادت ریاست جہاں پریاترا 17دنوں میں 500کیلومیٹر کی مسافت طئے کریگی‘ اس کے بعد21ڈسمبرکے روز یاترا ہریانہ میں داخل ہوگی۔ اس یاترا میں لوگ بیانرس اور پارٹی جھنڈے ہاتھوں میں تھامے شامل ہورہے ہیں۔
یاترا کی شروعات7ستمبر کے روز کنیاکماری سے ہوئی ہے‘ جو 3570کیلومیٹر طویل مسافت سے ابھی2355کیلو میٹر کی مسافت طئے کرنا باقی ہے۔
اگلے سال کشمیر میں اس کا اختتام عمل میں ائے گا۔ کانگریس نے اپنے دعوی میں کہا ہے کہ ہندوستان کی تاریخ میں اب تک کا یہ سب سے بڑا مارچ ہے جو کسی ہندوستانی سیاست داں کررہا ہے۔
بھارت جوڑو یاتر ا نے اب تک تاملناڈو‘ کیرالا‘ کرناٹک‘ آندھرا پردیش‘ تلنگانہ‘ مدھیہ پردیش اورمہارشٹرا کے بعد اب راجستھان میں داخل ہوئی ہے۔
اس سے قبل 8ڈسمبرکے روز کانگریس پارٹی صدر ملکاراجن کھڑگی نے کہاتھا کہ راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کااثر پہاڑی ریاست ہماچل پردیش میں ایک بڑا تعاون بنا ہے۔ کھڑکی نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”ہمیں ہماچل پردیش انتخابات میں جیت ملی ہے۔
میں عوام کا شکریہ ادا کرتاہوں اور ہمارے ورکرس اورقائدین کا بھی جس کی کاوشوں نے نتیجے میں یہ نتائج سامنے ائے ہیں۔
میں پرینکا گاندھی کاشکریہ ادا کرتاہوں۔ راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا سے بھی ہمیں مدد ملی ہے۔ سونیاگاندھی کی نیک تمنائیں بھی ہمارے ساتھ ہیں“۔