راجستھان بحران۔ کانگریس اراکین اسمبلی کو ساتھ لانے کی خبروں کی سچن پائلٹ نے کی تردید

,

   

جئے پور۔ کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے ان میڈیا خبروں کی ترید کی ہے جس میں کہاگیاہے کہ انہوں نے راجستھان اعلی کمان کو یہ بتایا ہے کہ اگر اشوک گہلوٹ پارٹی صدراتی الیکشن میں مقابلہ کرتے ہیں تو وہ راجستھان چیف منسٹر کے عہدے پر برقرار نہیں رہیں گے۔

اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے خبریں یہ ائی تھیں کہ پائٹ نے اعلی کمان سے اراکین اسمبلی کو ایک ساتھ لانے کی ذمہ داری لی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ”کانگریس رکن اسمبلی سچن پائلٹ نے کانگریس اعلی کمان سے یہ کہاتھا کہ پارٹی صدراتی عہدے کے لئے مقابلہ کرنے کا اگر فیصلہ کرتے ہیں تو راجستھان چیف منسٹر کی حیثیت سے گہلوٹ اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہیں گے“۔

ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کانگریس کے اس لیڈر کا کہنا ہے کہ نہ تو انہوں نے پارٹی اعلی کمان سے بات کی ہے اورنہ ہی راجستھان چیف منسٹر اشوک گہلوٹ سے اس خصوص میں کوئی گفتگو ہوئی ہے“۔

1

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پائلٹ کو راجستھان میں گہلوٹ کے جانشین کے طو رپر دیکھا جارہا ہے جوکہ بظاہرگہلوٹ کے کانگریس کے صدراتی انتخابات میں نامزدگی داخل کرنے اورراجستھان میں وزیراعلی کے طور پر اپنی پسندکے جانشین کے خواہش کے باعث سیاسی بحران سے دوچار ہے۔

پارٹی کے مبصرین کیوں چیف منسٹرگہلوٹ کے کچھ وفاداروں کی کاروائیوں پر تنقید کررہے ہیں‘ ذرائع کا کہنا ہے کہ‘ کشیدگی کاشکار اراکین اسمبلی کووجہہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے کے فیصلے پر جو برسرعام کھل کر با ت کررہے ہیں‘ پارٹی کی عبوری صدر سونیا گاندھی کی جانب سے ریاست سے طلب کردہ رپورٹ کے بعد لیاجائے گا۔

ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ ”کانگریس صدر کے نامزدگیوں پر اب بھی جوں کاتوں موقف برقرار ہے۔ ان اراکین اسمبلی کے خلاف وجہہ بتاؤ نوٹس کی اجرائی پر جو عوام میں آکر اس خصوص میں بات کررہے ہیں کہ مبصرین کی عبوری سربراہ کو رپورٹ پیش کرنے کے بعد فیصلہ لیاجائے گا“۔

پائلٹ نے حال ہی میں جئے پور میں منعقد ہونے والی سی ڈبلیوں سی کے اجلاس میں اپنے حامیوں کے ہمراہ پارٹی مبصرین ملکارجن کھڑگے اور اجئے ماکن کی موجودگی میں شرکت کی تھی۔

مذکورہ گہلوٹ خیمے کی مانگ ہے کہ گہلوٹ کی قیادت والی حکومت کے خلاف 2020میں پائلٹ کی مبینہ بغاوت کے وقت جو اراکین اسمبلی پارٹی کے ساتھ کھڑے تھے ان میں سے کسی ایک چیف منسٹر بنایاجائے۔

درایں اثناء راجستھان کے کابینی وزیرشانتی دھری وال نے پیر کے روز کانگریس کے ریاستی انچارج اجئے ماکن پر برہمی کا اظہار کیا‘ الزام لگایاکہ چیف منسٹرگہلوٹ کو ہٹانے کے لئے وہ ایک ”سازش“ کا حصہ ہیں۔

دھریوال جو گہلوٹ کے وفاد ار مانے جاتے ہیں چیف منسٹر کے عہدے کے لئے سچن پائلٹ کے امکانی تقر رکی مخالفت کے لئے اتوار کے روز اراکین اسمبلی کا ایک اجلاس طلب کیاتھا’پائلٹ کا نام لئے بغیرانہوں نے کہاکہ راجستھان کے اراکین اسمبلی خاموش نہیں بیٹھیں گے‘ اگر غداروں کو اعزاز سے نوازاگیاتو برداشت نہیں کریں گے۔

دھریوالی نے کہاکہ ”چیف منسٹر کو ہٹانے کے لئے یہ 100فیصد کی ساز ش ہے او رجنرل سکریٹری انچارج اس کاحصہ ہیں۔ میں کسی اورکے بارے میں نہیں بات کررہاہوں کھرگے پر کوئی الزام نہیں ہے مگر جنرل سکریٹری انچارج پر ہی ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ راجستھان کے ناراض قانون سازوں نے ان سے ”ان کی آوازسننے“ کو کہا تھا۔ کھلاڈی لال بائیورا نے کہاکہ ”پارٹی کی اعلی قیادت 2023کے الیکشن کے لئے تنظیم نو کو ترتیب دے رہی ہے۔ اعلی قیادت کو چیف منسٹر کا چہرے کا فیصلہ کرنا ہوگا“۔