راجستھان میں حالات کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکتا تھا: پی چدمبرم

   

نئی دہلی: راجستھان بحران پر ہائی کمان کا فیصلہ آنا باقی ہے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پارٹی ہائی کمان اگلے چند دنوں میں راجستھان میں اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا اس بارے میں فیصلہ لے سکتی ہے۔ وہیں، اس سب کے درمیان پارٹی کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے اتوار کو راجستھان میں جو کچھ ہوا اور اس کے بعد پارٹی ہائی کمان نے جس طرح کا رد عمل ظاہر کیا، اس کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے این ڈی ٹی وی سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ راجستھان کے حالات کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکتا تھا۔ اس گفتگو کے دوران پی چدمبرم اشوک گہلوت پر کسی بھی قسم کا الزام لگانے سے گریز کرتے ہوئے نظر آئے۔ پی چدمبرم نے کہا کہ گہلوت ایک سچے کانگریسی ہیں اور وہ اپنی آخری سانس تک کانگریس پارٹی کے وفادار رہیں گے چدمبرم نے کہا کہ راجستھان کا پورا معاملہ پارٹی ہائی کمان اور اشوک گہلوت کے درمیان ہے۔ اب گہلوت نے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے معافی مانگ لی ہے۔ تو اب یہ سارا معاملہ ختم ہو گیا ہے۔ لیکن میری رائے میں پارٹی اس سارے معاملے کو بہتر طریقے سے ہینڈل کر سکتی تھی۔ دہلی سے دو مبصرین بھیجے گئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ راجستھان میں سب کچھ بہتر طریقے سے کیا گیا ہے۔ اس کی ذمہ داری تھی کہ وہاں سب کچھ خوش اسلوبی سے ہو۔ اسے حالات کو مزید سنبھالنا چاہیے تھا۔