راجستھان میں پانی نکالنے والے 40سالہ دلت شخص کے ساتھ ہجومی تشدد کا واقعہ

,

   

سروساگر کے بھومیاجی گھاٹ سے تعلق رکھنے والے46سال کے کشن لال بھیل پر مذکورہ ملزم نے نسلی طعنے بھی دئے اور گھر والوں کو انہیں اسپتال لے جانے کی بھی اجازت نہیں دی


جودھ پور۔ پولیس کی جانکاری کے مطابق راجستھان میں ایک ٹیو ب ویل سے پانی نکالنے پر 46سالہ دلت شخص کی بے رحمی کے ساتھ پیٹائی پر موت واقع ہوگئی ہے۔سروساگر کے بھومیاجی گھاٹ سے تعلق رکھنے والے46سال کے کشن لال بھیل پر مذکورہ ملزم نے نسلی طعنے بھی دئے اور گھر والوں کو انہیں اسپتال لے جانے کی بھی اجازت نہیں دی۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پولیس کے موقع پر پہنچنے کے بعد ہی شدیدطور پر زخمی شخص کواسپتال پہنچایاگیاجہاں پر وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک پولیس نے تین لوگ‘ شکیل‘ ناصر‘ ببلو کو تحویل میں لے لیاہے اور ان پر ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ‘ اور ائی پی سی کی دفعہ 302کے تحت مقدمہ درج کیاہے۔

ایس ایچ او سروساگر گوتم دوتسارا نے کہاکہ اس واقعہ میں ملوث دیگر افراد کی تلاش کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

متوفی کے مالی معاوضہ‘ متوفی کے گھر والوں میں سے ایک کو سرکاری ملازمت اور تمام ملزمین کی فوری گرفتاری کی مانگ کے ساتھ بھیل کی فیملی اور ذات کے لوگوں نے احتجاج کیا اورآخری رسومات انجام دینے سے بھی انکار کیا۔

دوتسارا نے کہاکہ ”ہم مظاہرین سے بات کررہے ہیں پوسٹ مارٹم کرنے کے بعدآخری رسومات کے لئے نعش گھر والوں کے سپرد کردی جائے گی“۔

اشوک کا الزام ہے کہ بعض مقامی لوگ جس میں زیرتحویل تین افراد بھی شامل ہیں محلے میں لگائی گئی ٹیوب ویل پر اپنا قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ اس پر انہوں نے ایک پمپ بھی لگادیاہے اور وہ کسی دوسروں کو یہ استعمال نہیں کرنے دیتے ہیں۔

اشوک کا الزام ہے کہ”اتوارکی رات‘ کشن لال ٹیوب ویل پر پانی لینے گیا مگر یہ لوگ اس کو دھکیل دئے اور اس پر ذات پات کا طنز بھی کیاتھا“۔

اشوک نے کہاکہ اس کے گھر واپس آنے کے فوری بعد کچھ لوگ جس میں نصیر‘ شکیل او رببلو بھی شامل تھے ہمارے گھر پر حملہ کردیا اور بھیل او راس کے بیٹے کو سلاخوں او رلاٹھیوں سے پیٹنا شروع کردیاتھا۔