راجناتھ کے ایف اے ٹی ایف بیان پرپاکستان برہم

   

اسلام آباد،7 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے ہندوستان کے وزیر خارجہ راجناتھ سنگھ کے فینانشیل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ (ایف ٹی اے ایف)کے بلیک لسٹ ڈالنے سے متعلق بیان پر اعتراض کرتے ہوئے اسے یف ٹی اے ایف کی کاروائی کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ مسٹر سنگھ کا بیان ایف اے ٹی ایف کی کارروائی کو سیاسی رنگ دینے کی ہندوستانی کوشش ہے ۔ سنگھ نے یکم اکتوبرکویومِ کنٹرولر جنرل آف ڈفینس اکاؤنٹ پروگرام کے موقع پر کہاتھا کہ پیرس واقع ایف اے ٹی ایف پاکستان کو دہشت گردوں کو مالی امداد کے معاملے میں کبھی بھی پاکستان کوبلیک لسٹ کرسکتاہے ۔انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف کاروائی کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف اس کیخلاف کبھی بھی کاروائی کر سکتا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف نے گذشتہ سال پاکستان کو ‘گرے لسٹ’ میں ڈال دیا تھا۔ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالتے ہوئے رواں برس اکتوبر تک ایک ایکشن پلان دیا تھا۔ ایکشن پلان کے مطابق کام نہ کرنے پر پاکستان کو ایران اور شمالی کوریا کے ساتھ بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے خطرے کا سامنا کرنے کی وارننگ دی گئی تھی۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے بیان میں ہندوستان کی ایف اے ٹی ایف کی کاروائی کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کاالزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی تشویش کو تقویت پہنچاتا ہے ۔ اس نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی ایف اے ٹی ایف کے اراکین کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا تھا۔ اب پاکستان نے ہندوستان پر شبیہ خراب کرنے کی مہم چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔غورطلب ہے کہ آج ایک رپورٹ آئی ہے جس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کو مالی امداد فراہمی کے تعلق سے پاکستان کے سامنے سخت چیلنج ہے ۔