راجندر نگر، مہیشورم، کوکٹ پلی میں بلدی انتخابات

,

   

سیاسی سرگرمیاں عروج پر، نواحی علاقوں میں مسلم ووٹ فیصلہ کن

کانگریس و ٹی آر ایس میں مقابلہ، سائبر آباد اور رچہ کنڈہ میں ضابطہ اخلاق نافذ

حیدرآباد۔/8 جنوری، ( سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے نواحی علاقوںمیں سیاسی ماحول گرما گیا ہے، میونسپل انتخابات پر عدالت کے فیصلے کے مدنظر سیاسی جماعتیں اور قائدین بے صبری سے منتظر تھے اور جیسے ہی میونسپل انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوگیا اب سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے پڑوسی میونسپلٹیز جن کا شہری نواحی علاقوں میں شمار ہوتا ہے ان علاقوں میں سیاسی طاقت کے مظاہرے شروع ہوگئے ہیں اور ہر جماعت کسی نہ کسی بہانے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مصروف ہوگئی ہے اور قبل از وقت جلسوں ، جلوسوں اور ریالیوں کی تیاری میں جُٹ گئے ہیں اور سیاسی طاقت کے مظاہرہ کے لئے مشاورتی اجلاس بھی ہنگامی سطح پر منعقد کئے جارہے ہیں ، اور سَروں کا سمندر جمع کرتے ہوئے سَروں کا سودا کرنے کی سوداگری میں ماہر سیاسی قائدین نے تو اپنے اعلانات بھی کردیئے ہیں۔ شہر کے نواحی علاقوں میں شمار کی جانے والی میونسپلٹیز بنڈلہ گوڑہ ( جاگیر ) ، میر پیٹ، بڑنگ پیٹ، بوڑاپل، پیرزادہ گوڑہ، نظام پیٹ اور جواہر نگر میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ایسے وقت سیاسی جماعتوں میں اپنا دام بڑھانے اور اثر و رُسوخ کو ظاہر کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو متوجہ کرنے والے اور بڑے جلسے اور ریالیوں کے ذریعہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ بنڈلہ گورہ ( جاگیر ) نظام پیٹ اور میر پیٹ شہرسے منسلک ہیں تاہم یہ علاقے گریٹر حیدرآباد حدود کے باہر اور میونسپلٹی کے تحت آتے ہیں۔ ان علاقوں میں مضبوط گرفت کی دعویدار اپنی انتھک کوششوں میں مصروف ہیں۔ موجودہ میونسپل انتخابات میں کامیابی کے دعویدار ایک طرف تو کامیابی دلانے کے دعویدار ایک طرف پائے جاتے ہیں۔ سیاسی ماہرین کی رائے کے مطابق میونسپل انتخابات میں کامیابی برسراقتدار جماعت کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کے لئے بھی کافی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ اس وجہ سے بڑی سیاسی جماعتیں اپنی ہمنوا سیاسی جماعتوں کو قریب کرنے میں مگن رہتی ہیں۔ ایسے حالات اور مواقعوں پر کامیابی دلانے کے دعویدار اور سفارشی قائدین مصروف ہوگئے ہیں اور بڑے بڑے پروگرامس اور جلسہ و جلوس کے ذریعہ مظاہرہ کرتے ہوئے عوامی طاقت اور آـج کل کچھ ایسے ہی حالات دیکھنے میں آرہے ہیں۔ ان میونسپلٹیز میں مسلم رائے دہندے فیصلہ کن موقف رکھتے ہیں اور مسلم رائے دہندوں کی رائے پارٹی اور قائدین کو کامیابی سے ہمکنار کرسکتی ہے۔ شہر کے نواحی علاقوں میں واقع ان میونسپلٹیز کے علاوہ سائبرآباد و رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ حدود کے تحت آتے ہیں اور ان حدود میں انتخابی ضابطہ اخلاق بھی نافذ ہوچکا ہے۔