مسلم قائدین بھی ان کے ہاتھوں مسجد کاسنگ بنیاد چاہتے ہیں
ایودھیا۔وزیراعظم نریندر مودی22جنوری2024ایودھیا میں رام مندر کی ”پران پرتیشتا“ تقریب میں شرکت کریں گے۔ مندر ٹرسٹ کے ممبرس نے چہارشنبہ کے روزدہلی میں وزیراعظم سے ملاقات کرکے انہیں رسمی طور پر دعوت نامہ بھی دیاہے۔
جنرل سکریٹری سری رام جنم بھومی ٹرسٹ چمپت رائے نے سرکاری طور پر 22جنوری 2024کی تاریخ کی تصدیق کی ہے‘ جس دن اترپردیش کے ایودھیامیں رام مندر کے ’گربھا گریہا“ میں بھگون رام کی مورتی نصب کی جائے گی۔ اس روز مندر کے اندر بھگوان رام کی مورتی رکھی جائے گی۔
آرایس ایس سربراہ موہن بھگوات کی جانب سے 22جنوری کو ایودھیا کی مندر میں رام مورتی نصب کرنے کی تصدیق کے اعلان کے اگلے روز وزیراعظم نریندر مودی کو دعوت نامہ دیاگیاہے۔
انہوں نے لوگوں پر زوردیاکہ وہ ملک بھر کے مندر میں اس تقریب کا اہتمام کیاکریں تاکہ اس کو یادگار بنایاجاسکے۔ ایودھیا میں وزیراعظم کے دورے کے پیش نظر بعض مسلم قائدین نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ نئی بابری مسجد کے سنگ بنیاد ربھی رکھیں۔
سپریم کورٹ نے 2019میں ایودھیا تنازعے پر فیصلہ سنایا جس میں کہاگیاتھا کہ رام مندر کی تعمیر2.77ایکڑ متنازعہ مقام پر ہوگی اورمسلمانوں کو بابری مسجد کی تعمیر کے لئے دھانی پور میں 5ایکڑ اراضی فراہم کی جائے گی۔
وہیں ’سری رام جنم بھومی تیرتھ شیتر‘ کی تشکیل مندر کی تعمیر کے لئے ہوئی اور مسجد کی تعمیر کی نگرانی کے لئے ’انڈو اسلامک کلچرل فاونڈیشن‘ تشکیل دیاگیاتھا۔
بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ میں کلیدی درخواست گذار اقبال انصاری کو انڈواسلاکم کلچرل فاونڈیشن کا ممبر بنایاگیا‘ مسجد کی تعمیر میں تاخیر کے ذمہ دار ہیں۔
مسجد کی تعمیر کے مرحلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے انڈو اسلامک کلچرل فاونڈیشن کے ٹرسٹیوں کو تبدیل کرنے کی مانگ کی ہے۔ وہیں جنوری میں بھگوان کی مورتی مندر میں رکھی جائے گی‘ مسجد کا سنگ بنیاد اب تک نہیں رکھا گیاہے۔