رانا ایوب کو بیرون سفر کی اجازت

,

   

نئی دہلی۔ مذکورہ دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے روز صحافی رانا ایو ب کو چند شرائط پر بیرونی سفر کی اجازت دی ہے کیونکہ ملک سے باہر جانے کے لئے انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے عائد پابندیوں پر چیالنج کی گئی درخواست پر عدالت میں سنوائی کی جارہی تھی۔

تفصیلی طور سے معاملے پر سنوائی کے بعد جسٹس چندرا دھاری سنگھ نے چند شرائط بشمول کچھ رقم جمع کرنے کے بعد بیرونی ملک سفر کی اجازت دی ہے۔اس کے علاوہ انہیں تحقیقات کررہے عہدیداروں سے بیرونی ممالک میں جہاں پر ان کا قیام ہے اس کی جانکاری دینے اور رابطے کی تفصیلات شیئر کرنے کا بھی استفسار کیاہے۔

وکیل وریندرا گرور ایوب کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے تھے۔اس سے قبل بنچ نے ای ڈی سے 4اپریل 2:30پی ایم تک ان کے خلاف اپنے مقدمہ کے موقف پر مشتمل رپورٹ داخل کرنے کا بھی استفسار کیاتھا۔ قبل ازیں جمعہ کے روز ایوب نے ہائی کورٹ سے رجوع ہوکر مذکورہ ایجنسی کی جانب سے ان پر عائد سفری امتناع سے راحت کی مانگ کی تھی۔

انہیں امدادی کاموں کے لئے ویب سائیڈ کیٹو ڈاٹ کام کے ذریعہ حاصل رقم کے مبینہ بیجا استعمال کے معاملے میں انسداد منی لانڈرنگ کیس کا سامنا ہے او رفبروری میں ای ڈی نے 1.77کروڑ روپئے مالیت کے ان کے اثاثوں کو ضبط کرلیا تھا اور دعوی کررہی ہے کہ رقم کا سراغ جرم کی آمدنی سے لگایاگیاہے۔

اس صحافی کو منگل کے روز ممبئی ائیر پورٹ پر اس وقت روک لیاگیاتھا جب وہ انٹرنیشنل سنٹر فار جرنلسٹس میں ایک تقریر کرنے کے لئے برطانیہ روانہ ہورہی تھی۔

ای ڈی پر اپنے پروگرام کو پہلے سے عام کرنے کے باوجود سمن کرنے کا مورد الزام ٹہراتے ہوئے انہوں نے مبینہ طور سے کہاکہ جب انہیں ہوائی اڈے پر روکا گیاتھا اس کے بعد ای ڈی کا سمن ان کے ان باکس میں پہنچا ہے۔

ای ڈی کا دعوی ہے کہ امداد کے نام پر جو فنڈس اکٹھا کئے گئے وہ مکمل طور پر منصوبہ بند اور منظم انداز کے تھے مگر جس مقصد سے فنڈس اکٹھا کئے گئے تھے اس میں وہ استعمال نہیں ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ایوب نے ایک علیحدہ کرنٹ بینک اکاونٹ کھول کر اس میں تھوڑا فنڈ رکھ دیا اور ایک 50لاکھ کا فکس ڈپازٹ بھی کیٹو سے حاصل رقم سے کیا او راس کا حقیقی امدادی کام میں استعمال نہیں کیاگیا۔