رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حریفوں کا انجام

, ,

   

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حریفوں کا انجام

“قرآن کی آیت کریمہ: “إِنَّ شَاْنِئَكَ هُوَ الْأَبْتَرُ” (بے شک آپ کا دشمن ہی بے نام ونشان ہونے والا ہے) کو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض وحسد رکھنے والے اور آپ کی قیادت سے اختلاف کرنے والے قریش کے کسی اجڈ اور اکھڑ شخص کے لیے مخصوص نہیں مانتا، اسی طرح “أَبْتَرُ” میرے خیال میں صرف نسلی اور نسبی انقطاع ہی کا نام نہیں، بلکہ اس کا مفہوم اس سے بہت وسیع ہے، اس کا پورا مفہوم یہ ہے کہ:

اے محمد! (صلی اللہ علیہ وسلم) جو بھی آپ کا مخالف ہو، آپ سے دشمنی رکھے، آپ کی عالم گیر قیادت کو چیلنج کرے، آپ کی قیادت سے قوم کا تعلق منقطع کرکے ان کی گردنوں پر خود مسلط ہوجائے اور قوم کے ذہن ودماغ سے روحانیت کے مبارک عنصر کو خارج کرنا چاہے، اس کا انجام ہے بد توفیقی، ناکامی، ذلت، گمنامی اور بے نشانی.

اسلام سے بغض وعداوت رکھنے والے انتہا پسند قوم پرست لیڈروں کا بھی ہر زمانہ میں یہی انجام ہوا ہے.”

(عالم عربی کا المیہ: ١٣٦ – ١٣٧)

مفکر اسلام حضرت مولاناسید ابو الحسن علی ندویؒ