روح حُسین ہےاورنفس یزید

   

مرسلہ : شیخ احمد حسین
اللہ والوں کی ایک مجلس میں امام حسین رضی اللہ عنہ کا ذکر چل رہا تھا، دوران گفتگو اپنے مریدین سے فرمایاکہ امام عالی مقام نے جہادکیا۔یزیدذلیل ہوا۔ہم سب کو بھی چاہیے کہ یزیدسے جنگ کرتے رہیں، ہرانسان کے ساتھ یزیدموجودہے۔تھوڑے سے وقفے کے بعدمزیدفرمایاکہ روح ،حسین کی طرح ہے ، نفس، یزیدکی طرح ہے ، نفس پرستی یزیدیت ہے اوراعضا لشکر ہیں جن پریزید(نفس)کاتسلط ہوچکاہے، اوروہ اس لشکر کا ناجائز استعمال کرکے اس کوگناہوں میں ملوث کررہاہے،جیساکہ یزید نے کربلا میں اپنے لشکرکا ناجائزاستعمال کیا اوراسے امام عالی مقام کے خلاف جنگ کرنے پر مجبورکیا۔غضب شمرہے،خواہش ابن زیاد اور عقل ’حُر‘ہے، جو حق تسلیم کرچکااورسمجھ چکاکہ برائی اور معصیت ہلاک کردے گی مگرکمزورہے،وہ یزیدکے مقبوضہ لشکرآنکھ، کان،زبان،ہاتھ وغیرہ کے حملے سے مجبورہے،نفس (یزید)، غضب(شمر) اورخواہش (ابن زیاد)، یہ تینوں عقل یعنی ’حُر‘ کواُبھرنے نہیں دیتے۔ ہم سب کو اپنااپناجائزہ لیناچاہیے اور عقل کی دعوت قبول کرکے روح کی مددکرنی چاہیے ۔غضب اور خواہش کو کچل کر اعضاکو یزید کے قبضے سے نکالنے ،اس کی حفاظت کرنے اورروح کو قوت پہنچانے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے، تب تو ہم حقیقی حسینی ہیں ورنہ صرف زبانی حسینی ہیں جو ہمارے لیے مفیدنہیں ہے۔اللہ ہم سب کو حقیقت میں حسینی بنائے۔(آمین)