روس نے یوکرین کی ”عدم رضامندی“ کی وجہہ سے جنگ بندی کو کیا ختم

,

   

نئی دہلی۔ روسی وزرات دفاع کے سرکاری نمائندہ ایگور کونشینکو نے کہاکہ قوم پرستوں کو متاثر کرنے یا خاموشی کے وقت میں اضافہ کے لئے یوکرین کی عدم رضامندی کے بعد جارحانہ کاروائیوں کو دوبارہ شروع کردیاگیاہے۔

آرٹی کی رپورٹ کے مطابق کونشینکو نے کہاکہ ”خاموشی کے دور کو وسعت دینے اور قوم پرستوں کو متاثر کرنے کے لئے یوکرین کی جانب سے عدم رضامندی کے بعد جارحانہ کاروائیاں دوبارہ شروع کردی گئی ہیں“۔

ان کے بموجب قوم پرستوں نے اپنے موقف کو مضبو ط او رمنظم کرنے کے لئے ”خاموشی کے دور“ کا فائدہ اٹھایا ہے۔ روس نے خاموشی کے دور کا اعلان کیاتھا جس کی وجہہ مریپولی اور ولنواکھا کے شہری انسانی بنیادوں پر راہداری کا استعمال کرسکے ہیں۔

مذکورہ روسی دفاعی وزرات نے کہاکہ کھیرسن کے قریب میں ایک فوجی اڈے پر روسی فوج نے قبضہ کرلیاہے‘ مذکورہ یوکرنی فوج”عجلت میں بھاگ گئی“ اپنے مقام کو ہتھیار او رآلات او رگولہ بارود کے ساتھ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

اس وزرات نے کہاکہ ”یوکرین کے کھیرسن علاقے میں ریڈینسک گاؤں کے قریب روسی فوجی سپاہیوں نے مصلح دستوں کے فوجی اڈے کو اپنی تحویل میں لے لیاہے۔

یہ فوج ہڑبڑا ہٹ میں وہ مقام چھوڑ کر چلی گئی اور آلات‘ ہتھیاروں اور گولہ بارود بھی چھوڑ کر چلے گئے“۔ دریافت ہونے والے سامان میں یوکرین کے ٹی 64اور ٹی80ٹینکوں کے ساتھ ساتھ بکتر بندفوجی گاڑیاں انفنٹری فائٹنگ گاڑیاں اور یورال گاڑیاں شامل ہیں۔

گمان ہے کہ اس اڈے پر مختلف یونٹس کو تربیت دی گئی ہے‘ جس میں مارئینس‘ ساپیرس‘ سنگنل مین‘ ٹینکرس اور ارٹلری مین شامل ہیں۔

جملہ `4000کے قریب لوگ اس اڈہ میں رہ سکتے ہیں۔ عوامی جمہوریت لوگانسک اورڈونیٹکس کے دستوں نے اٹھ نئے بستوں پر کنٹرول جما لینے کی با ت بھی کونشینکوف نے کہی ہے۔