روس کو امریکہ جنگ میں ڈھکیلنا چاہتا ہے:پوٹن

,

   

ماسکو : روسی صدر نے مغرب پر ماسکو کے سلامتی خدشات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔پوٹن نے کہا کہ امریکہ یوکرین بحران کے حوالے سے روس کو فوجی تصادم کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ با ت چیت کے لیے اب بھی تیار ہیں۔ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے ساتھ گزشتہ روز ملاقات کے بعد ماسکو میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر یوکرین معاملے میں سلامتی کے حوالے سے ماسکو کے خدشات اور اہم مطالبات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے تاہم کہا کہ کریملن یوکرین بحران کو حل کرنے کے لیے اب بھی مزید بات چیت کے لیے تیار ہے۔پوٹن کا یہ بیان یوکرین پر ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری تعطل کے حوالے سے پہلا عوامی بیان ہے۔گزشتہ ہفتہ امریکہ اور ناٹونے گوکہ کریملن کے مطالبات کا جواب دیا تھا تاہم پوٹن کا کہنا ہے روس کی درخواستیں بہرے کانوں سے ٹکرا کر واپس لوٹ آئی ہیں۔انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ اور ناٹوکی طرف سے موصول ہونے والے تحریری جواب کا باریکی سے تجزیہ کر رہے ہیں۔ولادیمیر پوٹن نے واضح طور پر کہا کہ مغرب نے ناٹوکی جانب سے یوکرین اور دیگر سابق سوویت ریاستوں کو اتحاد میں شامل نہ کرنے، روسی سرحدوں کے قریب ہتھیاروں کی تنصیب سے باز رہنے اور مشرقی یورپ سے فوجیں واپس بلانے جیسے روسی مطالبات کو نظر انداز کر دیا ہے۔