سابق میں پولیس نے دنیش اور رکن اسمبلی دونوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی‘ مگر ”موثر شواہد کی کمی“ کے سبب رکن اسمبلی کا نام پولیس نے ہٹادیاتھا
نئی دہلی۔ دہلی کی ایک عدالت نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی کا پی اے ہونے کا دعوی کرنے والے ایک شخص کو راشن کی دوکان کے سلیس مین سے رشوت مانگنے کے الزام میں ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مذکورہ واقعہ اگست2015کا ہے جب سندیپ کمار جو دہلی کی کلیان پوری میں ایک راشن کی دوکان پر سلیس مین کام کرتاتھانے پولیس کو جانکاری دی ہے کہ دنیش کمار جو کہ رکن اسمبلی منوج کمار کا پی اے ہونے کا دعوی کررہے ہیں اگر ہر ماہ دو ہزار روپئے ادا نہیں کریں گے تو دوکان بند کردینے کی دھمکی دے رہے ہیں۔
بعد میں دنیش نے سلیس مین سے کہاکہ وہ رقم ایم ایل اے کے پاس جاتی ہے۔
سابق میں پولیس نے دنیش اور رکن اسمبلی دونوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی‘ مگر ”موثر شواہد کی کمی“ کے سبب رکن اسمبلی کا نام پولیس نے ہٹادیاتھا۔سابق میں رکن اسمبلی کمار نے کہہ دیا تھا کہ ملزم ان کا پی اے نہیں ہے۔
کمار نے کہاتھا کہ ”وہ ہمارے والینٹرس میں سے ایک ہوسکتا ہے۔ جب مجھے اس بات کی جانکاری ملی کہ وہ پیسوں کی وصولی میں ملوث ہے تو میں نے اس کوبرطرف کردیا ہے“۔
اچھے برتاؤ کے لئے جانچ پر رہائی کی دنیش کی درخواست کو بھی عدالت نے مسترد کردیاہے۔
یہاں پر اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ دنیش نے یہ تسلیم کیاتھا کہ وہ ”عام آدمی پارٹی کی وینجلنس کمیٹی برائے راشن کی دوکانوں کا حصہ ہے جس کی قیادت رکن اسمبلی کمار کرتے ہیں“۔
جج نے کہاکہ ”غیر منصفانہ طریقہ کار کی جانچ کرنا ان کی ذمہ داری تھی‘ اگر کوئی ان سے پیسے مانگتا تو اس پر آنکھیں موند کر نہیں رہنا چاہئے۔
اس کے برعکس وہ دوکاندار سے پیسوں کی وصولی شروع کردیاتھا“۔
انہوں نے مزید کہاکہ دنیش کو پیسوں کی وصولی میں سزا ملی ہے جو نہایت خطرناک جرم ہے اور اس نے قانون اور انصاف کی مکمل نافرمانی کا کام کیاہے جس میں اس مقام پر تفویض کرنے والوں نے اس پر بھروسہ کیاتھا“۔
مذکورہ عدالت نے 20جولائی تک تیس دنوں کی دنیش کو ضمانت اس وقت دی جب اس نے عدالت میں سزا کے خلاف اونچی عدالت میں درخواست داخل کرنی کی خواہش ظاہر کی ہے۔