ریاستی کابینہ میں کویتا کی شمولیت کا امکان

,

   

آئندہ ماہ کابینہ میں ردوبدل کیلئے کے سی آر کا منصوبہ ، دو وزراء کو خطرہ
حیدرآباد۔ 26 مئی (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے صدر اور ریاستی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے سمجھا جاتا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں اپنی پارٹی کو پہونچنے والے دھکے کا سخت نوٹ لیا ہے اور وہ ہنوز اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرپائے ہیں کہ 16 نشستوں پر قبضہ کرنا تو دُور رہا بلکہ خود 5 نشستیں بھی ہاتھ سے نکل چکی ہیں۔ پارٹی حلقوں میں اب یہ قیاس آرائیاں گشت کررہی ہیں کہ کے سی آر جون کے دوسرے ہفتہ کے دوران اپنی کابینہ میں ردوبدل کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ باور کیا جاتا ہے کہ کے سی آر کم سے کم 2 وزراء ایم ملا ریڈی اور جی جگدیش ریڈی پر ملکاجگری میں ریونت ریڈی کو ہرانے اور بھونگیر میں کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے علاوہ نلگنڈہ میں اتم کمار ریڈی کو ہرانے میں ناکامی کی ذمہ داری عائد کرتے ہوئے کابینہ سے برطرف کرسکتے ہیں۔ اس بات کا غالب امکان ہے کہ کے سی آر اپنی دُختر کے کویتا کو قانون ساز کونسل کی رکن بناتے ہوئے ریاستی کابینہ میں شامل بھی کرسکتے ہیں۔ کویتا کو حلقہ لوک سبھا نظام آباد میں بی جے پی کے دھرم پوری اروند نے 70,000 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے شکست دی تھی۔ ٹی آر ایس کے حلقوں کا تاثر ہے کہ آئندہ ردوبدل کے دوران ٹی ہریش راؤ کو شامل کیا جائے گا، البتہ کے ٹی راما راؤ کے بجائے جو ٹی آر ایس کے کارگزار صدر مقرر کئے جاچکے ہیں، ان کی ہمشیرہ کویتا کابینہ میں شامل کی جائیں گی۔ باور کیا جاتا ہے کہ لوک سبھا میں ٹی آر ایس کے سابق لیڈر بی ونود کو راجیہ سبھا کیلئے منتخب کیا جائے گا۔