زائد چارجس کی وصولی پر خانگی دواخانوں کو کارروائی کا انتباہ

   

محکمہ صحت کے عہدیداروں کے ساتھ ہاسپٹل انتظامیہ کا اجلاس، 64 دواخانوں کو نوٹس
حیدرآباد: محکمہ صحت کے عہدیداروں نے خانگی دواخانوں کے انتظامیہ کو پابند کیا ہے کہ وہ کورونا کے علاج کے لئے بھاری رقومات کی وصولی سے گریز کریں۔ حکومت کو اس سلسلہ میں کئی شکایات موصول ہوئیں جس کے بعد 64 دواخانوں کو وجہ نمائی نوٹس جاری کی گئی ہے۔ ہیلت سکریٹری سید علی مرتضی رضوی اور ڈائرکٹر ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ نے خانگی دواخانوں کے انتظامیہ کو حکومت کی گائیڈ لائینس سے واقف کرایا۔ عہدیداروں نے کہا کہ عوام کی جانب سے شکایات ملنے پر سخت کارروائی کی جائے گی ۔ حکومت نے جن شرحوں کا تعین کیا ہے ، اسی کے مطابق فیس حاصل کی جانی چاہئے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ جن 64 دواخانوں کو وجہ نمائی نوٹس جاری گئی ، ان میں اپولو، کمس ، یشودھا ہاسپٹلس کے علاوہ ملکاجگری ضلع کے اومنی ، حیدرآباد نرسنگ ہوم اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ اندرون چار ہفتے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ خانگی دواخانوں کے نمائندوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حکومت کی نوٹس کا فوری جواب دیں ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت کورونا علاج کے سلسلہ میں کارپوریٹ ہاسپٹلس کی من مانی پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور عوام سے شکایات حاصل کرنے کیلئے واٹس ایپ نمبر 9154170960 جاری کیا گیا ہے ۔ ریاست بھر میں 64 خانگی دواخانوں کے خلاف 88 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ واضح رہے کہ کورونا کے علاج کے لئے کارپوریٹ دواخانوں میں لاکھوں روپئے کی وصولی عام ہوچکی ہے اور غریبوں کو علاج سے محفوم رکھا جارہا ہے ۔ حیدرآباد کے 39 ، میڑچل ضلع کے 22 اور رنگا ریڈی کے 15 خانگی دواخانوں کو نوٹس جاری کی گئی۔ 69 شکایتیں مریضوں اور ان کے تیمار داروں کی جانب سے داخل کی گئی ہیں۔ حکومت نے خانگی دواخانوں میں لوٹ کھسوٹ پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔