زرعی بلز کے مسئلہ پر ٹی آر ایس کا مرکز سے ٹکراؤ سے گریز

   

مرکز سے 10 ہزار کروڑ جی ایس ٹی بقایا جات کے حصول پر نظر، کارکنوں کو کسانوں کے احتجاج میں شرکت کی اجازت

حیدرآباد۔ مرکز کے زرعی بلز کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں اپوزیشن کے احتجاج میں شدت پیدا ہوئی ہے لیکن تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس مرکز سے ٹکراؤ کیلئے تیار نہیں۔ زرعی بلز کی پارلیمنٹ میں مخالفت کے باوجود ٹی آر ایس نے کوئی احتجاجی پروگرام طئے نہیں کیا اور وہ زرعی بلز کے مسئلہ پر خود کو بچاتے ہوئے سیاست کرنا چاہتی ہے۔ کسانوں کے مفادات کو نقصان کا الزام عائد کرتے ہوئے ٹی آر ایس نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوانوں میں بلز کی مخالفت کی تھی۔ پارٹی کے سکریٹری جنرل اور راجیہ سبھا میں قائد ڈاکٹر کے کیشوراؤ نے کہا کہ زرعی بلز کے خلاف ریاست میں احتجاجی پروگرام منظم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ہم نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بل کی شدت سے مخالفت کی اور کسانوں پر پڑنے والے منفی اثرات سے حکومت کو واقف کروایا۔ تلنگانہ میں نئے ریوینو ایکٹ کی تائید میں برسراقتدار پارٹی عوامی مہم میں مصروف ہے۔ کئی اضلاع میں ریوینو ایکٹ کی تائید میں ریالیاں منظم کی گئیں۔ کیشوراؤ کا کہنا ہے کہ زرعی بلز کے خلاف کسی بھی احتجاجی پروگرام کے بارے میں چیف منسٹر کے سی آر فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر چیف منسٹر سے مشاورت کریں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹی آر ایس کی قیادت مرکز سے تلنگانہ کو درکار فنڈز پر توجہ مرکوز کرچکی ہے لہذا وہ زرعی بلز پر خود کو احتجاج سے دور رکھنا چاہتی ہے۔ مختلف فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کیلئے جی ایس ٹی کے بقایا جات کے طور پر 10 ہزار کروڑ کی اجرائی کا مرکز سے مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تلنگانہ کے کئی پراجکٹس مرکز کی منظوری کے منتظر ہیں۔ نیشنل ہائی ویز ڈیولپمنٹ، علاقائی رنگ روڈز، حیدرآباد فارماسٹی ، صنعتی راہداری اور دیگر پراجکٹس کیلئے مرکز سے فنڈز کی درخواست کی گئی۔ حکومت انڈسٹریل کوریڈار کے نام پر کئی قومی اور بین الاقوامی اداروں کو اراضی الاٹ کررہی ہے۔ تلنگانہ حکومت چاہتی ہے کہ صنعتی ترقی سے متعلق اس پراجکٹ میں مرکز اپنی حصہ داری ادا کرے۔ ریاست کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ٹی آر ایس نے مرکز سے ٹکراؤ کا راستہ اختیار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر نے زرعی بلز کی شدت سے مخالفت کی تھی لیکن پارٹی کی جانب سے کوئی احتجاجی پروگرام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ اسی دوران کسانوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدرنشین اور پارٹی جنرل سکریٹری پی راجیشور ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ زرعی بلز کے خلاف مناسب فورم میں آواز اٹھائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم ریالی اور احتجاجی جلسے منعقد کرنے کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ یہ مسئلہ کا حل نہیں ہے تاہم ٹی آر ایس ورکرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسانوں کی جانب سے احتجاج کی صورت میں شرکت کریں۔