نئی دہلی۔ دہلی میں اومیکران کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر ڈی ڈی ایم اے نے قومی درالحکومت میں نئے سال او رکرسمس کی تمام تقاریب پرامتناع عائد کردیاہے۔
مذکورہ ڈی ڈی ایم اے احکامات میں لکھا ہے کہ ”ڈی ڈی ایم اے کے احکامات کے مطابق‘ تمام سماجی‘ سیاسی‘ کھیل کود‘ سیر وتفریح‘ کلچرل‘ مذہبی اور تہوارجواجتماعات او رلوگوں کے اکٹھا ہونے سے متعلق ہیں دہلی میں مکمل طور پر ممنوع ہیں“۔
مذکورہ ڈی ڈی ایم نے تمام ضلع مجسٹریٹوں اور ڈی سی پیوں کو ہدایت دی ہے کہ کرسمس یا نئے سال کے جشن کے ضمن میں قومی درالحکومت علاقہ دہلی میں اجتماعات‘ لوگوں کے اکٹھا ہونے اور کلچرل تقاریب کے عدم انعقاد کویقینی بنائیں۔
اس کے علاوہ عوامی مقامات جیسے ریسٹورنٹس‘ اڈیویٹوریمس اوراسمبلی ہالوں کی گنجائش میں 50فیصد تک کی کمی کردی گئی ہے وہیں شادیوں لوگوں کی شرکت کو 200افراد تک محدودکردیاگیاہے تاکہ کویڈ کی اس نئی وباء پر قابو پایاجاسکے۔
مذکورہ ڈی ڈی اے ایم اے کا کہناہے کہ ”تمام ضلع مجسٹریٹس اور ساتھ میں ڈی سی پیزکو اچانک جانچ کرنے اور اپنے دائرے اختیار کے علاقوں میں دھاوے کریں اور ضرورت کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں کی جائیں“۔
اس حکم نامہ میں مزید استفسار کیاگیاہے کہ مذ کورہ ضلع مجسٹریٹس جس کے دائرے اختیار میں علاقہ آتا ہے ان علاقوں کاسروے کریں اور ایسے مقامات کی نشاندہی کریں جو کویڈ ہاٹ اسپاٹس بن رہے ہیں اور موثرتعداد میں انفورسمنٹ ٹیم کی تعیناتی کے ذریعہ مشنری کا نفاذ عمل میں لائیں تاکہ عوامی مقامات کی نگرانی کی جاسکے اور کویڈ سے مقابلہ کے لئے انتظامات کوانجام دئے جاسکیں۔
مذکورہ ڈی ڈی ایم نے کہاکہ ”مذکورہ ضلع مجسٹریٹوں کو چاہلے آر ڈبلیو اے ایس اور مارکٹ ٹریڈرس اسوسیشن (ایم ٹی اے ایس) کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کریں اور انہیں دہلی میں کویڈ کے بڑھتے رحجان کے متعلق جانکاری دیں اور ساتھ میں انہیں دہلی میں اومیکران قسم کی ایمرجنسی صورتحال سے بھی واقف کرائیں‘ تاکہ وہ اپنے ممبرس اور مکینوں اور دوکانداروں وغیرہ کو مزیدحساس بناسکیں“۔
ہندوستان بھر میں اب تک 213اومیکران کے معاملات کی نشاندہی ہوئی ہے‘ جس میں دہلی میں 57معاملات ہیں جو تمام ریاستوں او ریو ٹیزمیں سب سے زیادہ ہے‘ جس کے بعد مہارشٹرا 54‘ تلنگانہ 24کرناٹک19‘ راجستھان 18‘ کیرالا15اور گجرات 14معاملات درج ہوئے ہیں۔