سال2019میں 22میں سے 20غذائی اشیاء جس کی قیمتوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔

,

   

نئی دہلی۔اہم غدائی اشیاء 22میں سے 20ایسی چیزیں جس پر نگرانی حکومت کی جانب سے کی جاتی ہے موجودہ کیلنڈر سال میں سلسلہ وار اضافہ ہوا ہے جس میں پیاز جو ہے وہ جنوری اور ڈسمبر میں چار گنا اضافے ہوا ہے‘ اس بات کی جانکاری پیر کے روز صارفین امور کی وزرات نے لوک سبھا میں دی ہے۔

مذکورہ وزرات نے ضروری اشیاء خوردنوش کی ماہانہ اوسط قیمتوں پیش کیں جوظاہرکرتا ہے کہ کس طرح تین بڑی دالوں اہر‘ مونگ اورارد کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ چنا کی قیمت میں استحکام ہے۔

راہل رمیش شیہوالی اور بھرت اوہاری کی جانب سے اس رحجان کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے لوک سبھا میں کہاکہ”درکار ضرورت او ردرآمد میں کمی اشیاء خورد نوش پر اثر انداز ہورہی ہے‘

اور موسمی خرابی کی وجہہ سے پیدوار میں بھی بھاری گرواٹ ائی ہے‘ ٹرانسپورٹ بھی مہنگاہوا ہے‘ سپلائی کے سلسلہ سامان اسٹور کرنے کی سہولتیں‘ مصنوعی کمی کالا بازاری جیسے وجوہات بھی قیمتوں میں اضافہ کی وجہہ ہیں“۔

پاسوان کی وزارت اشیاء خوردنوش پر قیمتوں پر نظر رکھنے کی ذمہ دار ہے اور حکومت کو حالات کے لئے تیار رہنے کے لئے متنبہ کرنے کی ذمہ دار ہے۔

وہیں پیاز کی قیمت ملک کے کچھ حصوں میں 200روپئے فی کیلو ہوگئی ہے جو اوسط نومبر اور ڈسمبر میں 81روپئے سے بڑھ کر یہاں تک پہنچی ہے کیونکہ جنوری میں اسکا تقابل بڑی مشکل سے 18روپئے رہا تھا۔

ایک سال قبل ارد کی دال 72فی کیلو تھی جو بڑھ کر اب95روپئے ہوگئی تھی۔

اس معاملے میں ارہر اور مونگ کی دال میں مجموعہ اضافہ 15-20فیصد ہوا ہے۔ الو کی قیمت میں چالیس فیصد اضافہ اور گیہوں کی قیمت میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ دونوں کی فصلیں کافی بہتر رہی ہیں۔

اشیاء ضروری کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کے لئے تشویش کا باعث بن گیاہے جو معاشی سستی کوشکست دینے کی کوشش میں مصروف ہے۔

پاسوان نے پارلیمنٹ کو جانکاری دی ہے کہ قومی مشاورتی ؎اجلاس (این سی ایم) ستمبر 3کے روز‘ فوڈ سیول سپلائی اور صارفین امور کے وزرات جس میں ریاستی اور مرکز کے زیر اقتدار علاقے کے منسٹر س نے اپنی

تجویز میں کہا کہ قیمتوں پر نظر ثانی کے لئے اجلاس منعقد کریں جس میں اہم اشیائے ضروری کی چیزوں کے ڈیلرس بالخصوص دالوں اور پیازوں کی قیمتوں کو سلسلہ وار بنیاد پر نظر رکھی جانے چاہئے۔

مذکورہ یونین منسٹر نے مزیدکہاکہ مرکزی حکومت نے قیمتوں پر قابو‘ پیدوار‘ سپلائی‘ جمع‘ قیمتوں‘ حمل ونقل کی نگرانی کے لئے ضروری اجناس کے ایکٹ کے تحت ذمہ داری تفویض کی گئی ہے