ساٹھ سال کے بعد صوفے پر بیٹھے رہنا یاداشت کے لئے نقصاندہ

,

   

ایک مطالعہ کے مطابق کم عمر لوگوں کا تین گھنٹوں سے زائد وقت تک ٹیلی ویثرن کا مشاہدہ یاداشت میں بگاڑ کی وجہہ بنے گا

یادواشت کی کمی کے متعلق 3500لوگوں پر تحقیق کی گئی جن کی عمر پچاس سال سے زیادہ ہے اور ان میںیہ کمی دوگنازیادہ پائی گئی جوصوفے پر بیٹھے رہتے ہیں اور مسلسل ٹی وی کا مشاہدہ کرتے ہیں۔

یونیورسٹی کالج آف لندن کی جانب سے یہ تحقیق کی گئی تھی۔ محققین نے اس بات کو یقین کے ساتھ نہیں کہا ہے کہ ٹیلی ویژن کامسلسل مشاہدہ یاداشت میں کمی کی وجہہ ہوسکتا ہے مگر اس میں کہاگیاہے کہ اس میں ان لوگوں میں کمی دیکھی گئی ہے جو مطالعہ اور اس کے متبادل سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔

سائنسی رپورٹ کے اس مطالعہ میں دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ ایک دن میں تین یا ساڑھے تین گھنٹوں سے زائد وقت تک ٹیلی ویثرن کا مشاہد ہ کرتے ہیں ان میں مجموعی طور پر 8فید سے 10کی زبانی یادواشت میں کمی آتی ہے۔

یومیہ اساس پر اس میں سے کم وقت تک ٹیلی ویثرن کا مشاہدہ کرنے والوں میں چار فیصد سے پانچ فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔

یہاں پر زبان پر عبور کے متعلق ٹی وی ک اثر کا کوئی ثبوت نہیں پیش کیاگیا۔ پزل کو حل کرنے ’’ ذہنی کمی کو روکتا ہے‘‘ یہ عمل نئی نسل کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔