سرکاری دواخانوں میں ایمرجنسی ایمبولنس کی قلت

   

قدیم اور ناقص ایمبولنس کا استعمال ، مریضوں کی منتقلی میں مشکلات
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : سرکاری دواخانوں میں ایمبولنس گاڑیاں برائے نام ہی باقی رہ گئیں ہیں ۔ جن میں سے اکثر ایمبولنس ناکارہ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے ایمرجنسی حالات میں مریضوں کو منتقل کرنا مشکل ہورہا ہے ۔ بعض دواخانوں میں ناقص ایمبولنس کے استعمال کی وجہ سے دوران سفر ہی رک جارہی ہیں اور نتیجہ میں مریضوں کو پرائیوٹ ایمبولنس کا ہی سہارا لینا پڑرہا ہے ۔ دواخانہ عثمانیہ میں 6 ایمبولنس ہیں تاہم ان میں سے صرف دو ایمبولنس ہی زیر استعمال ہیں اور دو ایمبولنس ناکارہ پڑی ہوئی ہیں ۔ اور دیگر دو ایمبولنس میں سے ایک کا استعمال ادویات کی منتقلی کے لیے تو دوسری ایمبولنس کا استعمال دیگر ضروریات کے لیے کیا جارہا ہے ۔ ایمبولنس کی وجہ سے مریضوں کے تیمار دار مریضوں کو وہیل چیرس کے ذریعہ منتقل کررہے ہیں ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ 1980 میں اس وقت کی تلگو دیشم حکومت کے وزیراعلی این ٹی آر نے دواخانہ عثمانیہ کے لیے سنجیونی شکٹم کے نام سے 2 ایمبولنس منظور کئے تھے بعد ازاں 1994 میں جاپان کے مالی تعاون سے مزید 2 ایمبولنس گاڑیاں دواخانہ عثمانیہ کے لیے فراہم کی گئی تھیں اور تیسری مرتبہ 2007 میں ریاستی حکومت نے ریاستی سطح پر تمام دواخانوں کو 2-2 ایمبولنس فراہم کی تھی اور 2007 کے بعد سے آج تک دواخانہ عثمانیہ کو ایک بھی ایمبولنس فراہم نہیں کی گئی ہے ۔ اسی طرح دواخانہ گاندھی میں 5 ایمبولنس ہونے کے باوجود دواخانہ میں ایک بھی ایمبولنس نظر نہیں آتی اور مریضوں کی بارہا خواہش کے باوجود دواخانے کا عملہ مریضوں کو ایمبولنس فراہم نہ کرنے کی اطلاعات ہیں ۔ سلطان بازار زچگی خانہ میں موجود تین ایمبولنس سے 2 ناکارہ ہوچکی ہیں ۔ اسی طرح پیٹلہ برج زچگی خانے میں بھی صرف ایک ہی ایمبولنس اور ایک جیپ ہے مگر جیپ کا ایمرجنسی میں استعمال نہیں کیا جارہا ہے جب کہ اس دواخانے میں روزآنہ 60 ۔ 80 زچگیاں انجام دی جاتی ہیں اور ایمرجنسی میں زچاؤں یا نومولود بچوں کو دیگر دواخانوں کو منتقل کرنا بے حد مشکل ہورہا ہے ۔ علاوہ ازیں دواخانہ نیلوفر میں صرف تین ایمبولنس ہیں جن کی پوزیشن بھی صحیح نہیں ہے اور یہاں مریضوں کو ایک ساتھ جمع کر کے ایک ایمبولنس میں ڈال کر دیگر دواخانوں کو منتقل کیا جارہا ہے ۔ اور اس طرح چیشٹ دواخانے میں 4 ایمبولنس ہیں جن میں سے قدیم دو ایمبولنس ، استعمال کے لائق نہیں ہیں اور صرف دو ایمبولنس کے ذریعہ ہی کام چلایا جارہا ہے ۔ الغرض ان پریشان کن حالات سے دوچار مریضوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ محکمہ صحت میں جدید کاری کے بلند و بانگ دعوے کرنے والی حکومت دواخانوں میں ایمبولنس کی سہولتیں بہم پہنچائے ۔۔