سری رام سینا صدر نے کہاکہ ”1ہندی لڑکی کے لئے 10مسلم لڑکیوں کو پھنسائیں“۔

,

   

موتھالک کے بموجب وہ سیاست کھیلنا نہیں جانتے‘اور حکمراں بی جے پی حکومت ’جعلی ہندوتوا‘ کی تائید کرتی ہے‘اورکہاکہ اگر میں بی جے پی کے جعلی ہندوتوا کی تائید کرتا تو اب تک بہت چیزیں حاصل کرچکا ہوتا“


پیر کے روز دائیں بازوتنظیم شری رام سینا چیف پرمود موتھالک نے اعلان کیاکہ ان ہندو مردوں کو ملازمت او رتحفظ فراہم کریں جو مسلم عورتوں کی جال میں پھنس کر اپنی زندگیاں برباد کرچکے ہیں۔ موتھالک کے بموجب یہ ’لوجہاد‘ پر ایک جوابی وار ہے۔

کرناٹک کے ضلع باگلکوٹ میں ایک تقریب میں موتھا لک نے دعوی کیا کہ کئی ہندوعورتیں ’لوجہاد‘کا ’شکار ہورہی‘ ہیں۔

موتھالک نے پرجوش انداز میں کہاکہ ”ہم حالات سے واقف ہیں۔ میں نے نوجوانوں کویہاں مدعو کیاہے۔ اگر ہم ایک ہندو لڑکی کھوتے ہیں تو ہمیں چاہئے کہ10مسلم لڑکیوں کوجھانسے میں پھنسائیں۔

اگر تم ایسا کرتے ہو تو سری رام سینا اس کی ذمہ داری تمہارے لے گی اور تمہیں ہر قسم کی سکیورٹی اورملازمت فراہم کریگی“

موتھا لک نے حال ہی میں اعلان کیاتھا کہ وہ ضلع اڈواپی کے کارکالا حلقہ سے محوزہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کریگا۔

موتھالک کے بموجب وہ سیاست کھیلنا نہیں جانتے‘اور حکمراں بی جے پی حکومت ’جعلی ہندوتوا‘ کی تائید کرتی ہے‘اورکہاکہ اگر میں بی جے پی کے جعلی ہندوتوا کی تائید کرتا تو اب تک بہت چیزیں حاصل کرچکا ہوتا“۔

انہوں نے کہاکہ ”اگر میں بی جے پی کے جعلی ہندوتوا کی حمایت کرتا‘ مجھے اب تک بہت ساری چیزیں مل جاتی تھیں“۔

انہوں نے ریاستی وزیر برائے کنڈا اور کلچر اور کارکالا رکن اسمبلی وی سنیل کمارکو بدعنوانی کے حوالے سے نشانہ بنایاہے۔

موتھالک نے الزام لگایاکہ’موجودہ رکن اسمبلی کارکالا کی عوام کاخیال نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے جو بھی کیاہے وہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی سرگرمیاں ہیں۔کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ اس نے اب تک کتنی دولت جمع کی ہے“۔