سشیل کمار کو پیشگی ضمانت دینے سے عدالت کا انکار

   

نئی دہلی۔ قتل کے الزام میں مفرورکشتی میں اولمپک تمغہ جیتنے والے پہلوان سشیل کمار نے گرفتاری سے بچنے کے لئے روہنی عدالت میں پیشگی ضمانت کے لئے درخواست دائر کی تھی جس پر آج سماعت کے بعد دہلی کی روہنی عدالت نے انہیں پیشگی ضمانت دینے سے انکار کردیا ۔ بتایا جارہا ہے کہ روہنی عدالت آج سشیل کمار کی پیشگی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے بعد یہ فیصلہ کیا۔اس سے قبل دہلی پولیس نے سشیل کمار کی گرفتاری پر ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ دہلی پولیس نے پیر کو کہا کہ چھترسال اسٹیڈیم میں ساگر رانا کے قتل سے متعلق پہلوان سشیل کمار کی گرفتاری سے متعلق معلومات پر ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ سشیل کے ساتھ فرارچل رہے اجئے بکّروالا پر بھی پولیس نے 50 ہزار روپے کاانعام رکھا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ چھترسال اسٹیڈیم میں 23 سالہ ساگررانا کے قتل معاملے میں سشیل کمارو دیگرکے خلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے ۔ سشیل کمار کی جانب سے یہ کہا گیا کہ پولیس نے بدنیتی پر مبنی طریقے سے کیس بنایا ہے ۔ سشیل نے کہا ہے کہ وہ دو مرتبہ کے اولمپیئن ہیں اور انہیں راجیو گاندھی کھیل رتن، ارجن ایوارڈ، پدما شری مل چکے ہیں جبکہ سونو ہسٹری شیٹرہے اور اس پر کئی کیس درج ہیں۔سشیل کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ پولیس نے اس معاملے میں بہت سے حقائق کوچھپایا ہے جیسے پانچ مئی کی شب پرچھترسال اسٹیڈیم میں جھگڑے کی کال آئی اورکہا گیا کہ وہاں دو گولیاں چلیں لیکن پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ فائرنگ کس نے کی۔ گاڑی سے اسلحہ برآمد ہوا لیکن کوئی چشم دید نہیں ملا۔ اگر گولی ہوا میں چلائی گئی تو یہ قتل کا معاملہ کیسے بن گیا کیونکہ اس سے یہ واضح ہے کہ قتل کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔سشیل کے وکیل سدھارتھ لوتھرا نے کہا کہ کارسے جو ہتھیار برآمد ہوئے ہیں وہ سشیل کے نہیں ہیں۔ کارسے بھی اس کاکوئی تعلق نہیں ہے ۔ان کی اہلیہ کے نام کی ملکیت پر ساگر کرائے پر رہ رہا تھا جس نے کرایہ نہیں دیا تھا۔ پولیس نے یہ بھی نہیں بتایا کہ سشیل کاپاسپورٹ ضبط کرلیا ہے ۔