سعودی سفارتخانے پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ایران میں اہم عہدے پر تعینات

   


تہران : ایرانی حکومت نے ایک سرکردہ مذہبی شدت پسند لیڈر کو ملک میں جوڈو فیڈریشن کا مشیر مقرر کیا ہے۔ شدت پسند عالم دین حسن کْرد میھن 2016ء کو تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے پر یلغار کا ماسٹر مائینڈ قرار دیا جاتا ہے۔ایرانی جوڈو فیڈریشن کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میںیکہا گیا ہے کہ فیڈریشن کے چیرمین آرش میر اسماعیلی نے جمعرات کے روز حسن کرد میھن کو فیڈیریشن کی کلچرل کمیٹی کا چیئرمین اور فیڈریشن کا سربراہ مقرر کیا ہے۔خیال رہے کہ جنوری 2016ء کو تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے پر مسلح دھاوے کے بعد ایرانی حکومت نے متعدد افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اس معاملے میں تہران عالمی برادری اور رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی پوری کوشش کرچکا ہے۔ ایرانی حکومت کی طرف سے سعودی سفارت خانے پر دھاوا بولنے کے حوالے سے متضاد بیانات دیئے اور اس اقدام میں ملوث کسی شخص کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔ایران نے سعودی سفارت خانے پر یلغار کرنے والوں کو بھی سامنے لانے کے بجائے انہیں چھانے کی کوشش کی۔
حالانکہ آزاد ذرائع کے مطابق دو جنوری 2016ء کو سعودی سفارتخانے پرحملہ کرنے والے عناصر نے وہاں پر آگ لگا دی تھی اور اس کارروائی میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مقربین ملوث تھے۔تہران میں سعودی سفارت خانے اور مشہد میں سعودی قونصل خانے پرہوئے والے حملے کے بعد سعودی عرب نے جرات مندانہ موقف اختیار کیا جب کہ عالمی برادری عالم اسلام اور عرب ممالک نے سعودی سفارت خانے اور قونصل خانے پرحملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس کے وجہ سے ایران کافی مشکل کا شکار ہواتھا۔