سلمان خورشید نے حکومت سے یونیفارم سیول کوڈ کی واضح وضاحت مانگی ہے

,

   

اس سے قبل اے ائی ایم پی ایل بی نے یکساں سیول کوڈ کو ”ایک غیر ائینی او رمخالف اقلیتیں اقدام“ قراردیاتھا
نئی دہلی۔ملک میں یکساں سیول کوڈ(یو سی سی)کے درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر او رسابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے چہارشنبہ کے روز ہاکہ حکومت کو چاہئے یو سی سی پر واضح وضاحت پیش کرے۔

خورشید نے اے این ائی کو بتایا کہ”انہیں بتانا چاہئے کہ یونیفارم سیول کوڈ کیاہے؟ائین میں اس کا ذکر ہے کہ اس یکساں سیول کوڈ کو نافذ کرنے کی کوشش کی جائے مگر اس پروضاحت کبھی نہیں ہوئی ہے او راس کے اثرات کیاہوں گے۔

مذکورہ حکومت نے جب کبھی اس نے یو سی سی پر بات کی تو نہیں کہا کہ یہ ہندو کوڈ ہوگا۔ بہتر عمل کسی بھی مذہب پر لوگو ہوتا ہے آیا وہ اسلام ہو عیسائیت ہویا کسی اور مذہب کا ہو۔انہیں بتانا یوسی سی کی وضاحت کرنی چاہئے تب ہی ہم ردعمل دے سکتے ہیں“

۔کانگریس لیڈر نے حکومت کے کام کرنے کے انداز پر خدشات ظاہر کئے‘ الزام لگایاجارہا ہے کہ وہ سماج میں امتیاز سلوک کو بڑھاوا دے رہے ہیں اور کہاکہ یو سی سی کے معاملے میں بھی اس طرح کے برتاؤ کے امکانات ہیں۔

جب کانگریس پارٹی کے داخلی حالات اور اس کے مستقبل کے لائحہ عمل کے متعلق پوچھا گیاتب خورشید نے تاکم گاندھی خاندان کی مدافعت یہ کہتے ہوئے کی کہ کانگریس پارٹی کے مرکز اوراس مستقبل وہی ہیں۔خورشید نے کہاکہ ”مستقبل کے بارے میں کوئی نہیں جانتا مگر حقیقت یہ ہے کہ کانگریس کا استحکام عقیدہ پر منحصر ہے جو ہمیں صرف گاندھی فیملی میں ہے۔

اس بات میں ہمیں یہ کہنے میں کو ئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوتی ہے کہ گاندھی فیملی کانگریس کا اہم مرکز ہے اور ا س کا مستقبل ہے“۔

اترپردیش کے وزیر رائے اقلیتی بہبود اور وقف امور دانش انصاری نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) حکومت ریاست میں قومی چوپال کے تحت بحث کرتے ہوئے یونیفارم سیول کوڈ کو نفاذ کرنے کی طرف قدم اٹھائے گی۔

واضح رہے کہ اتراکھنڈ کے چیف منسٹر پشکر سنگھ نے کہاکہ ایک ”اعلی سطحی بااختیار“ ماہرین کی کمیٹی یونیفارم سیول کوڈ(یو سی سی) ریاست میں نافذ کرنے لئے مسودہ تیار کرنے والی کمیٹی تشکیل دیں گے۔

اس کے علاوہ ہماچل پردیش کے چیف منسٹر جے رام ٹھاکر نے پیر کے روز یہ بھی کہاکہ ریاست میں یو سی سی نافذ کرنے کے مسلئے کی جانچ کررہی ہے۔

درایں اثناء کل ہند مسلم پرسنل لا ء بورڈ نے منگل کے روز ”یونیفارم سیول کو ڈ کو ایک غیر ائینی اوراقلیتوں کے خلاف اقدام“ قراردیا ہے اور کہاکہ اتراکھنڈ‘ اترپردیش اورمرکزی حکومت کی جا نب سے قانون لانے کی بات ایک بیان بازی ہے تاکہ مہنگائی‘ معیشت اور بڑھتی بے روزگاری سے توجہہ ہٹانے کے لئے کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے 2019لوک سبھا الیکشن منشور میں اقتدار میں آنے پر یو سی سی نافذ کرنے کا وعدہ کیاتھا