سنجیو کھنہ اور دنیش مہیشوری سپریم کورٹ کے جج مقرر

,

   

سینئر ججس کو نظرانداز کرکے جونیرس کو ترقی دینے پر اعتراضات

نئی دہلی ۔ 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے دہلی ہائیکورٹ کے جج سنجیوکھنہ کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا ہے۔ کئی سینئر ججس کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں ترقی دینے پر اعتراضات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے حکومت نے سپریم کورٹ کالیجم کی سفارشات کے مطابق تقرر عمل میں لایا ہے۔ سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ صدرجمہوریہ رامناتھ کووند نے کرناٹک ہائیکورٹ کے چیف جسٹس دنیش مہیشوری کو بھی سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا ہے۔ ان دونوں تقررات پر بار کونسل کی جانب سے اعتراضات کئے جارہے ہیں۔ حکومت کے اس فیصلہ کے بعد سپریم کورٹ کے ججس کی تعداد 28 ہوجائے گی۔ مزید 3 ججس کی جائیدادیں خالی ہیں۔ چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی زیرقیادت سپریم کورٹ کالیجم کی پانچ رکنی ٹیم نے 11 جنوری کو حکومت سے سفارش کی تھی کہ وہ جسٹس مہیشوری اور کھنہ کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کریں۔ ذرائع نے بتایا کہ جسٹس کول کا خیال ہیکہ یہ تقررات غلط اشارے دے رہے ہیں۔ دونوں چیف جسٹس کو سینیاریٹی لسٹ نظرانداز کرتے ہوئے تقرر کیا گیا تو یہ غلط ہے۔ سابق چیف جسٹس آف انڈیا آر ایم لودھا نے کہا کہ 12 جنوری 2018ء کی پریس کانفرنس میں 4 سینئر ترین ججس نے جن میں گوگوئی شامل تھے، اب چیف جسٹس آف انڈیا بنے ہوئے ہیں اس طرح کے مسئلہ پر احتجاج کیا تھا۔