سنکرانتی ہجوم ، بسوں کے کرایوں میں غیر مجاز 50فیصد اضافہ

   

حیدرآباد تا وجئے واڑہ کا کرایہ 500 کے بجائے3000روپئے کی وصولی

حیدرآباد ۔15 جنوری ( سیاست نیوز) سنکرانتی تہوار کی وجہ سے بسوں اور ٹرینوں میں آبائی وطن کو جانے والوں کا ہجوم جاری ہے ، جہاں عوام کو بس اور ٹرین دستیاب ہونا ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے تو دوسری جانب آر ٹی سی بسوں کے ہمراہ خانگی بسوں کے کرایوں میں من مانی اضافے نے ستم بالائے ستم کے مترادف عوام کی جیب پر زیادہ بوجھ ڈال رہا ہے ۔ سنکرانتی کیلئے ہفتہ اور اتوار کو بسوں میں مسافرین کا اژدہام دیکھا گیا جنہیں پہلے تو منزل مقصود کی سمت جانے کیلئے مطلوبہ بس ہی بڑی مشکل سے مل رہی تھی جب بس میں سوار ہونے کے بعد انہیں یہ جان کر حیرت ہونے لگی کہ عام دنوں میں جو کرایہ وصول کیا جاتا تھا ، اس میں 5 تا 6 گنا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ آر ٹی سی بسوں کے کرایہ بھی اچانک 50فیصد بڑھا دیا گیا ہے ۔ مسافرین کے ساتھ ہونے والے اس استحصال کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ عام دنوں میں حیدرآباد سے وجئے واڑہ کا کرایہ 500روپئے تھا لیکن اب سنکرانتی کے ہجوم کے بعد عوام سے 3000 روپئے وصول کیا گیا ۔ اسی طرح حیدرآباد سے آندھراپردیش کے دیگر علاقوں جن میں وشاکھاپٹنم ، راجمندری ، کاکیناڈا ، گنٹور ، کڑپہ اور تروپتی کے علاقوں کا سفر کرنے والی بسوں کے کرایوںمیں بھی اچانک اضافہ کردیا گیا ۔ عوام جو کہ کسی بھی قیمت پر سنکرانتی تہوار اپنے آبائی مقام پر منانے کوشاں ہیں ، ان سے خانگی بسوں کی جانب سے کرایوں میں من مانی اضافہ وصول کیا جارہا ہے اور استحصال کے خلاف حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔ 12جنوری سے کرایوں میں اس غیر مجاز اضافہ کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور 17جنوری تک حالات ایسے ہی برقرار رہنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔