سواتی کھنہ اب دہلی میں بھی تر لوک سبگھ کے خلاف ایف ائی آر کرائیں گی

,

   

شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت ا ور ہندو مسلم اتحاد کی بات کرنے والی سواتی کھنہ کو ’ریپ اور تیزاب سے حملے کی دھمکی دینے والا ترلوک سنگھ دوبئی میں نوکری سے نکال دیاگیا۔

نئی دہلی۔ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والی سواتی کھنہ کو ’ریپ اور تیزاب سے حملے‘ کی دھمکی دینے پر دوبئی میں موجود ہندوستانی شیف کو نوکری سے نکال دیاگیاہے۔

قابل ذکر ہے کہ جب سے ملک کے اندر متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج شروع ہوئے ہیں‘ نئی دہلی کی وکالت کی طالبہ سواتی کھنہ کافی مشہور ہوئی ہیں کیونکہ وہ سوشیل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارم پر نہ صرف سی اے اے‘

این پی آر او راین اارسی کے خلاف بے باکانہ رائے رکھتی ہیں بلکہ وہ مودی حکومت کو تقسیم کرنے والی پالیسیوں کو بھی سخت تنقید کا نشابہ بناتی ہیں۔

تاہم یہ بات دوبئی میں موجود ایک ہندوستانی شیف ترلوک سنگھ کو راس نہیں ائی جس نے سواتی کھنہ کو دہلی میں آکر ’ریپ‘

کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اطلاع ہے کہ نہ صرف تر لوک سنگھ کو دوبئی میں نوکری سے نکال دیاگیا ہے بلکہ سواتی کھنہ نے کہاکہ ترلوک سنگھ دہلی آکر اسے تنگ نہ کرے‘

اس لئے وہ یہاں بھی شکایت درج کرائیں گی۔ ترلوک سنگھ کی اس گھٹیا حرکت سے مشتعل کافی تعدادمدیں یواے اے میں موجود ہندوستانیوں نے اس کے خلاف شکایت کی تھی۔

سواتی کھنہ نے خود ایک ٹوئٹ کرکے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ اگر وہ انتہا پسند نہیں تو وہ مذکورہ شخص کے خلاف سوشیل میڈیاپر مہم چلانے سمیت دوبئی حکام سے شکایت کریں۔

گلف نیوز نے اس پورے معاملے کو اٹھایا جس کے بعد ترلوک سنگھ کو نوکری سے نکال دیاگیا۔تر لوک سنگھ نے فیس بک پر کچھ دن قبل ہندی زبان میں انتہائی فحش دھمکی آمیز او رگالیوں پر مبنی ایک پوسٹ کیاتھا جس میں اس نے سواتی کھنہ کو دھمکیاں دی تھیں۔

شیف نے خاتون کو ’ریپ‘ کی دھمکی دیتے ہوئے انہیں جسم فروش بھی لکھا تھا۔ ترلوک سنگھ نے سواتی کھنہ کو ’تیزاب‘ کے حملے’لاٹھیوں‘سے تشدد کا نشانہ بنانے کی دھمکیاں دیتے ہوئے ان کے خلاف لکھا تھاکہ وہ رہتی ہندوستان میں مگر گیت پاکستان کے گاتی ہیں۔

ترلوک سنگھ کی جانب سے ’ریپ‘ اور تیزاب حملے کی دھمکی دئے جانے کے بعد سواتی کھنہ نے مذکورہ شیف کے خلاف ٹوئٹ کرتے ہوئے واضح کیاتھا کہ وہ ہندوستان نہیں بلکہ مسلمانوں کے ملک دبئی میں رہتی ہیں۔

ساتپ ہی خاتون نے دوبئی میں رہنے والے ہندوستانی افراد سے درخواست کی تھی کہ وہ مذکورہ شیف کے خلاف حکام کو شکایات کریں‘ جس کے بعد درجنوں افراد نے شیف کے خلاف ٹوئٹس کیں۔

درجنوں لوگوں کی جانب سے شکایتی ٹوئٹس کئے جانے کے بعد دہلی کے معروف ’دی للت ہوٹل‘ نے ایک وضاحتی ٹوئٹ کیا جس میں ہوٹل انتظامیہ نے واضح کیاکہ مذکورہ شیف اب ان کی ہاں ملازمت نہیں کرتا۔

ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے شیف کی دھمکیوں کی مذمت کی گئی اور ساتھ ہی کہاگیاکہ وہ شیف کے خلاف اب تک ’دی للت ہوٹل‘ میں ملازمت کرنے کا اسٹیٹس لگائے جکانے کے خلاف قانونی کاروائی بھی کی جائے گی۔

ادھر درجنوں افراد کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد دوبئی پولیس نے لوگوں کو تجویز دی کہ وہ سب لوگ مذکورہ شیف کے خلاف ان لائن کرائم ایکٹ کے تحت شکایت درج کروائیں۔

https://www.youtube.com/watch?v=OM5KdZF0OK0