نئی دہلی۔ مذکورہ کانگریس نے چہارشنبہ کے روز منی لانڈرنگ قانون کو لوگوں کے نشانہ بنانے او ان کی تذلیل کے لئے ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے کا الزام لگایا اور سپریم کورٹ پر زو ردیاکہ وہ نیشنل ہیرالٹ اسوسٹیٹ جرنلس لمٹیڈ معاملے پر جلد فیصلہ جس میں سونیاگاندھی سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
ایک ایسے وقت میں یہ استدلال سامنے آیاہے جب کانگریس صدر سونیا گاندھی(75) کو انفورس منٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) میں مسلسل تیسرے دن نیشنل ہیرالڈ نیوز پیپر کے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ تاچھ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
مذکورہ کانگریس نے اپنے سینئر لیڈر غلام نبی آزادکو سونیا گاندھی کے ساتھ اظہار یگانگت کے لئے میدان میں اتارا ہے اور کہاہے کہ سیاسی مخالفین کے ساتھ ”دشمنوں“ جیسا سلوک نہیں کیاجاتا ہے۔
آزاد ”گروپ 23(جی 23)“ کے اہم رکن جس نے کانگریس کی قیادت کو نشانہ بنایاہے‘ کا کہنا ہے کہ ای ڈی کو چاہئے کہ وہ مذکورہ کیس میں باربار پوچھ تاچھ کو طلب کرنے سے قبل سونیا گاندھی کی عمر اوران کی صحت کو دھیان میں رہے‘ جس کیس میں پارٹی لیڈر راہول گاندھی سے پہلے 50گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کی جاچکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس سربراہ عمر رسیدہ ہیں اور ان کی صحت بھی ٹھیک نہیں ہے او روہ اسپتال میں داخل کی گئی تھیں‘ او رمزیدکہاکہ وہ تحقیقاتی ایجنسیوں کے دباؤ کو برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔
آزاد نے ایجنسیوں پرمعمر او ربیمار سونیا گاندھی کو ہراساں نہ کرنے کا زوردیتے ہوئے کہاکہ ”جنگوں میں بھی‘ بادشاہوں کی جانب سے عورتوں کو نشانہ نہیں بنانے اورخراب صحت والوں کو چھوڑ دینے کی ہدایتیں دی جاتی ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”میں حکومت اور ا ی ڈی سے گذارش کرتاہوں کہ وہ اس بات کو ذہن میں رکھیں کیونکہ سونیاگاندھی کو ایجنسیوں کے تابع کرنا ٹھیک بات نہیں ہے“۔
سابق مرکزی وزیر او رجی 23کے ایک اور رکن آنند شرما نے کہاکہ قوانین کوہتھیار بنانا اورلوگوں کو نشانہ بنانے اور انہیں ذلیل کرنے کے لئے اس کا استعمال نہیں کیاجانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ پی ایم ایل اے کئی شبہات کو اجاگر کررہا ہے اور الزام لگایاکہ اس قانون کو ہتھیار بنایاجارہا ہے۔
شرما نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ اس ضمن میں ایک جانکاری پر مشتمل فیصلے کے ساتھ آگے ائے گا۔
راجستھان چیف منسٹر اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوٹ نے سپریم کورٹ پر زوردیا کہ وہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں جلد ایک فیصلہ سنائیں جس کیس کے تحت گاندھیوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
انہوں نے رپورٹرس کو بتایاکہ”تیسری مرتبہ سونیا جی جو ای ڈی نے طلب کیاہے۔ ملک میں یہ ای ڈی کی دہشت ہے اور یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ء ہے۔ اس پر جلد فیصلہ ہونا چاہئے“