سونے سے لے کر سگریٹ تک قیمتیں یکم اپریل سے بڑھیں گی

,

   

نئی دہلی: اپریل سے شروع ہوگا۔ تاہم نئے مالی سال میں بعض اقسام کی اشیا کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوگا۔ مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ مقامی طور پر تیار کردہ اشیاء کو فروغ دینے کیلئے لیا ہے۔ وزیرفینانس نرملا سیتا رمن نے یہ اعلان اس وقت کیا جب بجٹ پیش کیا گیا تھا۔ پرائیویٹ جیٹس، ہیلی کاپٹر، اعلیٰ درجے کی الیکٹرانک اشیاء‘ پلاسٹک کی اشیاء‘ زیورات‘ ہائی گلوس پیپر‘ وٹامن پراڈکٹس‘الیکٹرک کچن کی چمنیاں‘ سگریٹ‘ سونا اور پلاٹینم جیسی اشیاء بھی ان اشیاء میں شامل ہیں۔گزشتہ بجٹ میں مرکز نے کئی درآمدی اشیا پر ٹیکس بڑھا دیا تھاو ہیں کچن کی برقی کی چمنیوں پر کسٹم ٹیکس 7.5 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت نے تمباکو کی مصنوعات جیسے سگریٹ اور پان مسالہ پر جی ایس ٹی معاوضہ سیس کی زیادہ سے زیادہ شرح اور حد کا فیصلہ کیا ہے۔جی ایس ٹی نے دیگر چیزوں کے علاوہ ریٹیل سیلنگ پرائس سیلنگ ریٹ میں معاوضہ سیس شامل کیا ہے۔ مرکز نے یہ اقدامات حال ہی میں منظور شدہ فینانس بل 2023 میں پیش کی گئی ترامیم کے حصہ کے طور پر کئے ہیں۔اس کے ساتھ پان مسالہ کی پیداوار پر 135 فیصد ٹیکس کے بجائے 51 فیصد جی ایس ٹی فی یونٹ ہوگا۔ 1000 تمباکو کی چھڑیاں 4170 روپیئے + 290 فیصد یونٹ خوردہ ہوں گی۔ ان کے علاوہ 28 فیصد کی بلند ترین جی ایس ٹی شرح سے اوپر سیس لگایا جائے گا۔ اس کے نتیجہ میں پان مسالہ، سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ اس حساب سے نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔جبکہکچھ قسم کی اشیا کی قیمتیں کم ہوں گی۔اس فہرست میں کیمرہ لینز‘موبائل فون‘ لیبارٹری سے تیار کردہ ہیرے، لیتھیم آئن بیٹریوں کیلئے استعمال ہونے والی مشینیں اور ای وی انڈسٹری کیلئے خام مال شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کھلونوں‘ سائیکلوں‘ ٹی وی‘ موبائل‘ الیکٹرک گاڑیوں‘ ایل ای ڈی ٹی وی‘خوردنی تیل‘ الکوحل، ایسٹک ایسڈ‘ پیٹرولیم مصنوعات کیلئے درکار کیمیکلز کی قیمتیں بھی نیچے آئیں گی۔