سپریم کورٹ میحں سنوائی تک مسلم کوٹہ پر کوئی فیصلہ نہیں‘ بومائی کا بیان

,

   

بومائی نے یہ بھی کہاکہ کانگریس لیڈروں کا یہ موقف کہ حکومت نے مسلمانوں کا کوٹہ دوسروں کو دے دیا ہے درست نہیں ہے۔
دھاار واڑ۔ کرناٹک چیف منسٹر بسواراج بومائی نے منگل کے روز کہاکہ ان کی حکومت نے سپریم کورٹ کو جانکاری دی ہے کہ ان کی حکومت مسلم تحفظات کے متعلق کوئی بھی فیصلہ اس وقت تک نہیں لے گی جب تک معاملہ عدالت میں زیردوراں ہے۔

مسلم کوٹہ پر میڈیا کودئے گئے اپنے ردعمل میں انہوں نے کہاکہ مذکورہ معاملے پر 9مئی کو عدالت میں سنوائی مقرر ہے اور عدالت نے کوئی توقف کا حکم جاری نہیں کیاہے۔بومائی نے یہ بھی کہاکہ کانگریس لیڈروں کا یہ موقف کہ حکومت نے مسلمانوں کا کوٹہ دوسروں کو دے دیا ہے درست نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”مسلمانوں میں 17ذیلی طبقات ہیں اور وہ تمام کے تمام پسماندہ ہیں۔ یہاں بھی انہیں معاشی پسماندگی پر تحفظات ہیں۔حکومت کے فیصلے کے مطابق وہ کوٹہ کے حقدار ہیں۔لہذا مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کا سوال پیدا نہیں ہوتا کیونکہ پیمانہ بدلہ نہیں جاسکتا ہے“۔

بومائی نے یہ بھی کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امیت شاہ کی آمد کے بعد کرناٹک مکمل طور پر بی جے پی کا ہوگیاہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ وہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدارامیہ کو چیالنج کرتے ہیں ان کے خلاف عائد الزامات کو ثابت کریں۔

بومائی نے کہاکہ ”میں ان کے متعلق جانتا ہوں جو مجھ پر غیرضروری طور پر الزامات لگارہے ہیں۔

سدارامیہ کے خلاف بہت ساری شکایتیں ہیں اوروہ جھوٹ بولتے پکڑے گئے ہیں۔ ان کے خلاف تمام شکایتوں کو لو ک آیوکت بھیجا گیاہے“۔انہوں نے طنزکیاکہ ”کانگریس کا مطلب ہے بدعنوانی‘ اور بدعنوانی کامطلب ہے کانگریس“۔