سپریم کورٹ کالجیم نے 7ایڈیشنل ججوں اور 3ہائی کورٹ ججوں کو مستقل کرنے کی سفارش کی

,

   

عدالت عظمیٰ کی ویب سائیڈ پر ایک بیان اپ لوڈ کیاگیاہے۔


نئی دہلی۔چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کے زیرقیادت سپریم کورٹ کے کالجیم نے کلکتہ ہائی میں پانچ ایڈیشنل ججوں‘ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے لئے ایک ایڈیشنل جج او رکیرالا ہائی کورٹ کے لئے ایک ایڈیشنل جج کومستقل کرنے کی سفارش کی ہے۔

عدالت عظمیٰ کی ویب سائیڈ پر اپ لوڈ کئے گئے ایک بیان میں مذکورہ کالجیم نے جسٹس شمپا د(پاؤل) اورراجہ باسو چودھری کو کلکتہ ہائی کورٹ کے لئے مستقل جج مقرر کرنے کی سفارش کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ اس نے جسٹس لپیتا بنرجی کو اسی عدالت میں ایک مخلوعہ جائیداد کے مقابلے مستقل جج کے طور پر مقرر کرنے کی سفارش کی۔

ایک علیحدہ بیان میں مذکورہ کالجیم نے کہاکہ جسٹس اننیا بندھواپادھیائے اور رائے چٹو اپادھیائے کو کلکتہ ہائی کورٹ کے مستقل جج وہیں جسٹس سمانتا کو 18مئی2024سے اثر کے ساتھ ایک سال کی تازہ معیاد کے لئے ایڈیشنل جج مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔

اس میں کہاگیاہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا کے ذریعہ تشکیل دی گئی سپریم کورٹ کے دو ججوں کی کمیٹی نے ایڈیشنل ججوں کے فیصلے کا جائزہ لیا اورا ن کے فیصلوں کی جانچ پر کمیٹی نے رپورٹ کیاکہ وہ مستقل ججوں کے طور پر تصدیق کے لئے موزوں ہیں۔

ایک او ربیان میں کالجیم نے موجودہ جائیدادوں میں سے ایک کے خلاف جسٹس شوبا انناما ایپن کو کیرالا ہائی کورٹ کیلئے مستقبل جج کی سفارش کی ہے۔

کالجیم نے کہاکہ اس نے سپریم کورٹ کے ججوں سے مشورہ کیا ہے کہ جو کیرالا ہائی کورٹ کے معاملات سے واقف ہیں تاکہ میمورنڈیم آف پروسیجر کے لحاظ سے مستقل جج کے طور پر ان کی تقرری کی مناسبت کا پتہ لگایاجاسکے۔

ایک علیحدہ بیان میں کہاگیا ہے کہ ”کالجیم نے یہ سفارش کرنے کا فیصلہ کیاہے کہ جسٹس پر دیپ کمار سریواستو‘ایڈیشنل جج‘ جو جھارکھنڈہائی کورٹ کا مستقل جج کے طور پر مودہ جائیدادوں میں سے کسی ایک پر مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے“۔