سیاحت کے شعبے میں بھی ملازمتوں کا بحران

   

حیدرآباد ۔ 8 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی حکومت کشمیر کو گزشتہ دو ماہ سے یرغمال بناکر یہ دعویٰ کررہی ہے کہ اب کشمیر میں سیاحت کو بھی ترقی ملے گی لیکن گزشتہ تین برسوں میں ہندوستان کے ہی سیاحت کے شعبوں میں ملازمتوں میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ دنیا کی نمبر ایک سائٹ ‘‘انڈیڈ ’’کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں ملازمتوں کے متلاشیوں کی طرف سے سیاحت میں روزگار کے لئے اپریل اور مئی 2019 کے دوران بہت زیادہ کوشش کی گئی ،یہ وہی وقت تھا جب ہندوستان میں عام انتخابات ہورہے تھے۔جیسا کہ انڈیڈ کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستانی افراد سیاحت کے شعبے میں کام کرنے میں مستقل دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔انڈیڈ کے مطابق ، سیاحت سے شعبہ میں ملازمتوں کی تلاش میں ہندوستانیوں کی جانب سے پچھلے تین سال (جولائی 2016 تا جولائی 2019) میں 10 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پچھلے سال ہی (جولائی 2018 تا جولائی 2019) اس شعبہ میں ملازمت تلاش کرنے کے معاملے میں 7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ تاہم اسی عرصے کے دوران سیاحت میں ملازمت کے مواقع اور نوکریوں کی پوسٹنگ کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جولائی 2016 سے جولائی 2019 تک سیاحت سے متعلق ملازمت کی پوسٹنگز میں 3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ، صرف پچھلے سال (جولائی 2018 تا جولائی 2019) 7 فی صد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔انڈیڈ ہندوستان کے منیجنگ ڈائریکٹر ساشی کمار نے کہا ، سیاحت معیشت کے لئے ایک اہم شعبہ ہے ، نہ صرف ملک کی جی ڈی پی میں اس کی شراکت کے لحاظ سے بلکہ اس سے روزگار کا حصہ بھی پیدا ہوتا ہے۔ وزارت سیاحت کے مطابق 2017 میں سیاحت نے ہندوستان کی جی ڈی پی کے 9 فیصد سے زیادہ اور اس کا جملہ ملازمتوں میں 8 فیصد سے زیادہ حصہ رہا۔ چونکہ اس شعبے کی ترقی کی پیش قیاسی کی جارہی ہے لہذا ہم امید کر سکتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں اور بھی بہت سے مواقع سامنے آئیں گے۔