سیرت النبی ؐ اور صحابہ کرام ؓ کی سیرت کے مطالعہ کی تلقین

   

مولانا رحیم الدین انصاری ، اسلام الدین مجاہد، حمید الظفر اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔/22 ڈسمبر، ( پریس نوٹ ) ادارہ صیانت اوقاف کے زیر اہتمام 20واں جلسہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، اردو گھرمغلپورہ میں منعقد ہوا۔ اس جلسہ کی نگرانی مدیر پندرہ روزہ صیانت اوقاف محمد واجد مسعود اور صدارت ڈاکٹر نادرالمسدوسی صدر بزم علم و ادب نے کی۔ اس موقع پر صیانت اوقاف کا سالانہ خصوصی شمارہ رحمت اللعالمین ؐ کا رسم اجراء مولانا محمد رحیم الدین انصاری صدر نشین اردو اکیڈیمی تلنگانہ کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر مجید بیدار، ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد، ڈاکٹر اسلم فاروقی، مولانا شاہ محمد فصیح الدین نظامی، جناب حمید الظفر ، ڈاکٹر مختار احمد فردین، مولانا تنویر پاشاہ قادری الموسوی نے شرکت کی اور مخاطب کیا۔ مولانا رحیم الدین انصاری نے اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم دراصل ایمان کی لازمی شرط ہے اور محبت کا قاضہ ہے کہ ہم آپؐ کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں صاف طور پر فرمایا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہی اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے۔ پروفیسر مجید بیدار نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سیرت النبی ؐ اور صحابہ کرام ؓ کی سیرت اور تاریخ کا مطالعہ کریںتاکہ ہم اپنی زندگی کی راہوں کا تعین کرسکیں۔ ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد نے کہا کہ مسلمان موجودہ دور میں اسوہ حسنہ کو اپنا شعار بنائیں۔ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام کرمتحد ہوکر باطل پرست قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے بے خوف کمربستہ رہیں۔ ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کو ثابت قدمی کے ساتھ اپنے اخلاق کے ذریعہ اسلام کے بنیادی مقاصد کو اور اس کی تعلیمات سلامتی ، امن و آشتی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پیغم کو برقرار رکھنے کی مساعی کریں۔ مولانا محمد فصیح الدین نظامی نے مدیر صیانت اوقاف کے اس خصوصی شمارہ کی اشاعت پر مبارکباد پیش کی۔ جناب حمید الظفر نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا تقاضہ عمل ہے اور عمل کئے بغیر زبانی محبت کا اظہار بے معنی ہے۔ ڈاکٹر مختار احمد فردین نے کہا کہ مسلمانوں کو موجودہ حالات سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ڈاکٹر نادرالمسدوسی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ قرآن مجید اور سیرت النبیؐ کی روشنی میں ہم کو اپنی زندگی گزارنا چاہیئے۔ پروگرام کا آغاز قرأت کلام پاک اور نعت شریف سے ہوا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر ناظم علی نے انجام دیئے۔ جلسے کے بعد نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوا جس میں مہمانان خصوصی کی حیثیت سے یوسف روش اور ڈاکٹر م ق سلیم نے شرکت کی۔ شعراء کرام تشکیل رزاقی، فرید سحر، طاہر رومانی، سہیل عظیم اور دیگر شعرا نے کلام سنایا۔ آخر میں جناب واجد مسعود نے شکریہ ادا کیا۔