سیریا کی درالحکومت میں ملٹری بس پر بم حملے کے بعد 14لوگ ہلاک

,

   

دمشق۔سیریا کے درالحکومت میں سیریائی دستوں کو لے جانے والے ایک بس پر دو بم حملے کئے گئے جس میں 14لوگوں کی ہلاکت اور دیگر زخمی ہوئے ہیں‘ ایک ملٹری عہدیدار نے یہ بات کہی ہے۔

کئی سالوں مں دمشق کے اندر یہ ہولناک حملہ تھا اور خاص طور پر 2018میں جب سے شام میں دہائیوں سے لڑائی جاری ہے۔

اس سے قبل سرکاری میڈیا نے اس حملے کو سڑک کے کنارے سے پھینکا گیا بم ہے۔ مگر ایک نامعلوم سیریائی ملٹری عہدیدار نے کہاکہ دھماکہ بموں کی جانب سے ہوا ہے اورگاڑی چلانے والے حملہ ہے۔

مذکورہ عہدیداروں نے کہاکہ ایک تیسرا بم بس کے اوپر سے گرا اور اپنے دوابتدائی دھماکوں کے بعد دستوں کو تباہ کردیاہے۔

کسی نے بھی اس حملے کی ذمہ داری کا دعوی پیش نہیں کیاہے مگر باغیوں اورجہادیوں اب بھی ملک کے اندر کی سرحدوں پر ہیں اور صدر بشر الاسد کو نکال پھینکا چاہتے ہیں۔

اس بات کی اب تک وضاحت نہیں ہوئی ہے کہ بموں کو نصب کیاگیاتھا پھر دور سے اس کے لئے وقت مقرر کیاگیاتھا۔

فوجی عہدیداروں کے حوالے سے ریاستی میڈیا نے کہا ہے کہ مقامی وقت کے صبح7بجے کے فوری بعد گرایاگیاتھا۔ اس بات کی فوری وضاحت نہیں ہوئی کہ مرنے والوں میں تمام بس مسافرین تھے۔