سیمی فائنل میں رسائی کیلئے ہندوستان کو کرو یا مرو صورتحال

   

کرائسٹ چرچ۔ہندوستانی خاتون کرکٹ ٹیم کا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے اتوارکو جنوبی افریقہ کے خلاف کرو یا مرو کا مقابلہ ہوگا اور اس مقابلے میں کامیابی کے ذریعہ ہی وہ آگے کا راستہ طے کرسکتی ہے اور شکست کا مطلب ہندوستانی ٹیم کا ورلڈ کپ سے اخراج ہوگا۔ اب تک 2017 کی رنر اپ ہندوستانی ٹیم توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائی ہے۔ تین فتوحات اور تین شکست کے بعد وہ چھ نشانات کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے اور اب اسے آخری لیگ میچ کسی بھی قیمت پر جیتنا ہوگا۔ جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میچ بارش کے باعث منسوخ، ہندوستان کی امیدوں پر مزید پانی پھیرا ہے ۔ جنوبی افریقہ 9 نشانات کے ساتھ اس سے اوپر چلا گیا ہے۔ اتوار کا میچ جیتنا ہندوستان کو آخری چار میں لے جائے گا کیونکہ اس کا نیٹ رن ریٹ پلس 0.768 ہے اور ویسٹ انڈیز کا منفی 0.890 ہے۔ یہ میچ ہارنے پر ہندوستانی ٹیم صرف اسی صورت میں سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے جب انگلینڈ اپنا آخری لیگ میچ بنگلہ دیش سے ہارے لیکن ایسا ہونے کا امکان نہیں ہے۔ ہندوستانی ٹیم جس نے گزشتہ دو میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے اس رفتارکو برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی۔ بنگلہ دیش کے خلاف 110 رنز کی جیت میں بھی ہندوستانی بیٹنگ ایک اکائی کے طور پر نہیں کھیل سکی۔ کپتان میتھالی راج اچھی طرح جانتی ہیں کہ انہیں جنوبی افریقہ کی مضبوط بولنگ کے خلاف بہتری لانی ہوگی۔ بیٹر شیفالی ورما نے میچ سے پہلے کی پریس کانفرنس میں کہا کل کا میچ اہم ہے اور یہ سب کو معلوم ہے۔ ہمارے تمام کھلاڑی اپنا صد فیصد مظاہرہ کرنے کو تیار ہیں۔ ہمیں شراکت داری بنا کر ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا۔ ہمیں ایک یونٹ کے طور پر اچھی بیٹنگ کرنی ہے۔ بولنگ اور فیلڈنگ اچھی رہی۔ ہم نے بحیثیت ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کپتان میتھالی ٹورنمنٹ میں چاراننگز میں دوہرے ہندسے تک نہیںپہنچ سکیں۔ اگر ہندوستان سیمی فائنل میں نہیں پہنچتا ہے تو یہ ان کا آخری میچ ہوسکتا ہے اور ان سے اچھی کارکردگی کی امید کی جائے گی۔ دوسری جانب اسمرتی مندھانا ویسٹ انڈیز کے خلاف سنچری کے علاوہ زیادہ کچھ نہ کر سکیں۔ شیفالی نے بنگلہ دیش کے خلاف اسکورکیا جب کہ تیسرے نمبر پر یستیکا بھاٹیہ نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بیٹنگ میں ہرمن پریت کور اور آل راؤنڈر پوجا وستراکر اور اسنیہ رانا مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ بولروں نے کئی مواقع پر مایوس کیا لیکن بنگلہ دیش کے خلاف کارکردگی اچھی رہی۔ فاسٹ بولر میگھنا سنگھ کی جگہ اسپنر پونم یادیوکو شامل کرنے کا فیصلہ بھی درست ثابت ہوا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ہندوستان دو فاسٹ بولروں اور تین اسپنر کے ساتھ میدان میں اترتا ہے یا اس میں تبدیلی آئے گی۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ کی ٹیم نے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے۔ وہ ٹیموں کے جدول میں آسٹریلیا کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس کی کوشش ہوگی کہ وہ سیمی فائنل میں داخل ہونے سے قبل طاقتور ہندوستان کو شکست دیکر اپنے اعتماد کو مزید مستحکم کرے ۔