سی جے ائی نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ایم پی وکلاء کے ایک ماہ سے جاری احتجاج کو ختم کرنے کے لئے مداخلت کی

,

   

اسٹیٹ بار کونسل چیرمن پریم سنگھ بھادوریا‘ سی جے ائی سے ملاقات کے لئے نئی دہلی جانے سے قبل چہارشنبہ کے روز سے کام دوبارہ شروع کرنے کی وکلاء سے اپیل پرمشتمل ایک نوٹس جاری کیاتھا


بھوپال۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے تینوں بنچوں سے وکلاء کی مسلسل غیرحاضری نے تین مہینوں میں 25زیر التوا مقدمات کونمٹانے کے اس حکم کی مخالفت کی جس سے ریاست بھر میں قانونی کارائیاں متاثر ہوئیں اورچیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کو اس معاملے میں مداخلت کے لئے آگے آنا پڑا ہے۔

سی جے ائی نے معاملے پر توجہہ دی اور مدھیہ پردیش اسٹیٹ بار کونسل کے نمائندوں کو ملاقات کے لئے 29مارچ کوطلب کیا۔اسٹیٹ بار کونسل چیرمن پریم سنگھ بھادوریا‘ سی جے ائی سے ملاقات کے لئے نئی دہلی جانے سے قبل چہارشنبہ کے روز سے کام دوبارہ شروع کرنے کی وکلاء سے اپیل پرمشتمل ایک نوٹس جاری کیاتھا۔

نوٹس میں لکھا ہے کہ”سی جے ائی نے معاملے پر توجہہ دی ہے اور 29مارچ کے روز تبادلہ خیال کے لئے بلایاہے۔ نتیجہ خیز بات چیت کی امید کے ساتھ احتجاج کو ختم کردیا گیاہے۔

اسٹیٹ بار کونسل مدھیہ پردیش نے تمام وکلاء سے اپیل کی ہے کہ وہ چہارشنبہ کے روز سے عدالتوں میں پیش ہونا شروع کردیا“۔

مدھیہ پردیش چیف جسٹس آر وی مالی ماتھ نے گذشتہ سال ڈسمبر میں ایک حکم نامہ جاری کیاتھا جس میں ججوں سے کہاگیاتھا کہ وہ سالوں سے زیر التواء کم ازکم 25مقدمات کو تین ماہ میں نمٹا دیں۔ حکم نامہ کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام ضلع اورہائی کورٹ بنچوں میں پریکٹس کرنے والے وکلاء نے عدالتوں میں پیش ہونے سے گریز شروع کردیاتھا