شان رسالتؐ میں گستاخانہ کلمات کے خلاف احتجاج کے دوران رانچی میں دو مسلمانو ں کی موت

,

   

رانچی۔شان رسالتؐ میں گستاخانہ کلمات ادا کرنے والے بی جے پی کے برطرف ترجمان نوپور شرما اور نوین کمار جندال کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین پر کی گئی پولیس فائرینگ میں کم ازکم دو مسلمانو ں کی ہلاکت اور10سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ایک 15سالہ نابالغ لڑکے مدثر بھی فائرینگ کی زد میں آنے کے بعد رانچی انسٹیٹیوڈ آف میڈیکل سائنس میں زخمو ں سے جانبرنہ ہوسکے۔

ایک اورمسلم نوجوان ساحل بھی فائرینگ کا شکار ہوکر زخموں سے جمعہ کے روزجانبرنہ ہوسکا۔ آر ائی ایم ایس انتظامیہ نے تصدیق کی کہ”رانچی میں تشدد کے بعد راجندر انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (آر ائی ایم ایس) لائے جانے والے جملہ زخمیوں میں سے دو جانبر نہ ہوسکے“۔

جمعہ کی نماز کے بعد پیش آنے والے احتجاج نے تشدد کا رخ اختیار کرلیاجس کے بعد پتھر بازی اور کئی گاڑیوں کو نذر آتش کرنا او رتوڑ پھوڑ کرنے کے واقعات پیش ائے۔

ایک روز قبل پیش ائے احتجاج میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ضلع انتظامیہ فوری حرکت میں آتے رانچی کے تشدد زدہ علاقوں می کرفیو نافذ کردیا جس کے بعد حالات قابو میں آگئے تھے۔

شہر میں پیش ائے احتجاج کے پیش نظر رانچی میں ہفتے کی 6بجے صبح سے تمام انٹرنٹ خدمات کو مسدو د کردیاگیا۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل برائے رانچی پولیس(ڈی ائی جی) انیش گپتا نے کہاکہ ”معمولی کشیدگی“ کے باوجودحالات”قابو میں“ ہیں۔

مختلف خلیجی ممالک کی جانب سے پیغمبر اسلامؐ کی شان اقدس میں متنازعہ بیانات کے کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرنے کے بعد مختلف ریاستوں بشمول پنجاب‘ دہلی او راترپردیش میں احتجاجی مظاہرے پیش ائے ہیں۔

پنجاب میں مظاہرین نے برطرف قائدین کی فوری گرفتاری کی مانگ کی‘ وہیں اترپردیش میں نماز جمعہ کے بعد پیش ائے احتجاج کے وران پتھر او رنعرے بازی کے واقعات پیش ائے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق دہلی کی جامعہ مسجد میں بڑے پیمانے پر لوگ اکٹھا ہوئے ہوکر برہمی کا اظہار کیا بعدازاں پولیس موقع پر پہنچ کر ہجوم کو منتشر کیاہے۔ دہلی پولیس نے بی جے پی سابق ترجمان نوپور شرما اوردیگر31لوگوں کے خلاف ایف ائی آر یں درج کی ہیں۔

جمعرات کے روز ایک اہل کار نے بتایاکہ اس میں اے ائی ایم ائی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی کے بشمول متنازعہ سادھو یاتی نرسنگ آنند کا نام بھی شامل ہے جس نے مبینہ نفرت پھیلانے اورمذہبی جذبات کو مجروح کرنے کاکام کیاہے۔