شاہین باغ میں کشمیری پنڈتوں کے لئے دو منٹ کی خاموشی

,

   

نئی دہل۔کشمیری پنڈتوں کو وادی سے نکالے جانے‘ اور مخالف سی اے اے مظاہرین کے ساتھ اظہار یگانت کے لئے ایک ماہ سے زائد عرصہ سے چل رہے شاہین باغ کے احتجاجی مظاہرے کے دوران اتوار کے روز دومنٹ کی خاموشی منائی گئی۔

احتجاج میں چا رکشمیری پنڈت بھی شامل ہوئے اور مطالبہ کیاکہ کشمیر میں ہوئی ہلاک ہونے والوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل عمل میں لائی جائے۔ ستیش مہلدار نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ”ہم سی اے اے کی حمایت کرتے ہیں مگر وزیراعظم نریندر مودی کو چاہئے کہ وہ بے گھر کشمیریوں کی بازآبادکاری کے پہلے سونچیں اور اس کے بعد کشمیر کے باہر کے لوگوں کی فکر کریں‘ سب سے زیادہ مظالم کا شکار کشمیری کمیونٹی ہے“۔

مہلدار نے کہاکہ ”ابتداء میں ہمیں مظاہرین کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔مگر بعد میں انہوں نے کشمیری پنڈتوں کے متعلق ہماری تشویش کی آواز کو منظوری دی ہے“۔

قبل ازیں دن میں سینکڑوں کی تعداد میں بے گھر کئے گئے کشمیری پنڈت جس میں بچے بھی شامل تھے 30سال قبل وادی سے نکالے کانے کے روز منائے جانے والے یوم سیاہ موقع پر جنتر منتر پر جمع ہوئے تھے۔

جموں کشمیری وچار منچ کے زیر قیادت مذکورہ کشمیری سمیتی دہلی‘ روٹس ان کشمیر(آر ائی کے) اور پانون کشمیر کے مظاہرین نے ان کے انسانی حقوق کی فوری بحالی کی مانگ کی کیونکہ سالوں سے ان کے ساتھ امتیاز سلوک او ران کے ساتھ تکلیف دہ رویہ اختیار کیاگیا ہے۔مذکورہ کمیونٹی کئی سالو ں سے ایک چھوٹا سے احتجاج کرتی آرہی ہے۔

جموں او رکشمیر میں ائی حالیہ تبدیلی نے اس کمیونٹی کے حوصلہ بلند کیاہے