شتروگھن سنہا نے کی ممتا بنرجی کی ستائش’عظیم شیرنی“۔

,

   

شتروگھن سنہا جنھوں نے الیکشن سے قبل اپنا خیمہ بی جے پی سے بدل کر کانگریس کرلیا ہے‘نے قبل ازیں ممتا بنرجی کے لئے اپنی نیک تمنائیں اس وقت ظاہر کی تھیں جب انہوں نے بی جے پی کے خلاف تمام اپوزیشن جماعتوں کا ایک بڑا جلسہ عام منعقد کیاتھا

نئی دہلی۔ اداکار سے سیاست داں بننے والے شتروگھن سنہا نے اتوار کے روز ممتا بنرجی کی حمایت میں ٹوئٹ کیا‘ جو مسلسل ’جئے شری رام‘ کے نعرے پر ردعمل پیش کرنے کی وجہہ سے تنازعات میں گھیری ہوئی ہیں۔

مذکورہ چیف منسٹر نے متعدد مرتبہ کار روک کر نعرے لگانے والے کے خلاف اپنے ردعمل کا اظہار کیاتھا‘ جس کی وجہہ سے نہ صرف بی جے پی بلکہ کانگریس اور بائیں بازوکی جماعتیں بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنارے ہیں۔

ممتا بنرجی کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کو اپنے سلسلہ وار پیغام میں شتروگھن سنہا نے اتوار کے روز ہدایتے ہوئے کہاکہ ”اب تک حد ہوچکی ہے“۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ ”مذہب کے نام پر سیاست نہ تو قابل برداشت ہے اور نہ قابل قبول ہے‘ کیونکہ لوگ ترقی‘ فروغ چاہتے ہیں۔

ایک عورت کا عدم احترام ساراملک دیکھ رہا ہے‘ حقیقت میں وہ بھی ایسے وقت جب مبینہ طور پرحالیہ الیکشن کے نتائج کے دوران مشینوں اور نتائج پر تغلب کارائیوں کے ذریعہ سبقت حاصل کی گئی ہے“

۔شتروگھن سنہا جنھوں نے الیکشن سے قبل اپنا خیمہ بی جے پی سے بدل کر کانگریس کرلیا ہے‘نے قبل ازیں ممتا بنرجی کے لئے اپنی نیک تمنائیں اس وقت ظاہر کی تھیں

جب انہوں نے بی جے پی کے خلاف تمام اپوزیشن جماعتوں کا ایک بڑا جلسہ عام منعقد کیاتھا۔

اس مرتبہ انہوں ممتا جو ”عظیم شیرنی“ کا لقب دیا۔

سنہا نے اپنے ایک اورٹوئٹ میں کہاکہ”ہم سب بھگوان رام‘ بھگوان کرشنا اور ماں درگا و ماں کالی کے بھگت ہیں۔کیو ں اس طرح کے خراب حالا ت بنائے جارہے ہیں جو سابق میں نہیں بنی‘ اس کے علاوہ بنگال کے لوگوں کے منھ توڑ جواب کے لئے تیار ہوجائیں“۔

پچھلے دو مواقع ایسے تھے جس میں ”جئے شرای رام“ کے نعرے لگانے والوں پر ممتا بنرجی نے برہمی کا اظہار کیاتھا۔

بی جے پی نے اس کو ریاست میں چیف منسٹر کے ہاتھوں سے زمین کھسکنے سے منسوب کیا۔ حالیہ لوک سبھا الیکشن کے نتائج میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت

مقابلہ ہوا‘ ریاست میں 42سیٹوں میں سے ترنمول کانگریس نے 34جبکہ بی جے پی نے 22سیٹوں پر جیت حاصل کی دوسری جانب بی جے پی نے ریاست میں اپنے دوسیٹوں کے مقابلہ اس مرتبہ اٹھارہ سیٹوں میں اضافہ کیاہے۔

بڑے پیمانے پر وبال کے بعد ممتا بنرجی نے اپنے فیس بک پوسٹ میں انہوں نے وضایت کرتے ہوئے کہاکہ ان کا اعتراض”جئے شری رام“ کے نعرے پر نہیں ہے مگر جس انداز میں

بی جے پی کارکن ”مغربی بنگال کے اندر سیاست کو مذہب سے ملانے“ کا استعمال کررہے ہیں اس پر اعتراض ہے۔

مغربی بنگال کی چیف منسٹر نے اپنے پوسٹ میں کہا ہے کہ ”سیاسی جماعتیں اپنے جلسوں میں کوئی مخصوص نعرے کااستعمال کررہے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ہر سیاسی جماعت کا اپنا ایک نعرہ ہے۔

میرے پارٹی کا نعرہ جئے ہنداو روندے ماترم ہے‘ بائیں بازو انقلاب زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہیں‘ مگر ہمیں ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں“