شراب کی تلاش میں بہار پولیس نے نئی نویلی دلہن کے بیڈروم پردھاوا کردیا

,

   

نئی نویلی دہلی اس وقت بیڈروم میں موجود تھی جب پولیس کے جوانوں نے روم میں داخل ہوکر ہر چیز کی تلاشی لیناشروع کردیا۔
پٹنہ۔بہار چیف منسٹر نتیش کمار نے کہاکہ ریاست کی خواتین کی مانگ پر شراب پر امتناع کا فیصلہ اپریل2016میں لیاگیاتھا‘ مگر اب ریاستی پولیس نئی نویلی دلہنوں کے کمروں پر بھی دھاوے کررہی ہے۔

جمعرات کی رات ویشالی پولیس کی ایک ٹیم نے حاجی پور میں ہاتھرس گنج علاقے کی ساکن شیلا دیوی کے ایک مکان پر دھاوا کیااور ان کی بہو کے کمرے میں داخل ہوئی جومحض شادی کے پانچ دنوں ہوئی کاروائی ہے۔

اس کے بیڈ روم میں پولیس کے جوانوں شراب کی بوتلیں تلاش کررہے تھے۔پوجا کماری‘نئی نویلی دہلی اس وقت بیڈروم میں موجود تھی جب پولیس کے جوانوں نے روم میں داخل ہوکر ہر چیز کی تلاشی لیناشروع کردیا۔

جمعہ کی دوپہر کو حاجی پور میں میڈیا کے نمائندوں کو پوجا نے بتایاکہ ”انہوں نے سارے کمرے بشمول پلنگ‘ کپ بورڈ‘ سوٹ کیسس اورڈرائریس کی تلاشی لی۔ جب میں نے ان سے تلاشی کے متعلق استفسا رکیاتو انہوں نے بے رخی کے ساتھ خاموش رہنے کا استفسار کیا۔انہوں نے مجھے بتایاکہ وہ کمرے میں رکھے ہوئے شراب کی بوتلوں کو تلاش کررہے ہیں“۔

سرمسار کردینے والے ان حالات کو دیکھتے ہوئے پوجا کی سانس بے ہوش ہوگئیں۔ پوجا نے کہاکہ ”میری ساس کے بے ہوش ہوجانے کو دیکھنے کے باوجود پولیس کا غیرانسانی سلوک بدستور جاری رہا۔

انہوں نے گھر کی تلاشی لینا نہیں روکا“۔شیلا دیوی نے کہاکہ ”دھاوے کے بعد علاقے میں شرمندگی کی صورتحال کا ہمیں سامنا ہے۔ ماضی میں شراب نوشی کا کوئی ہمارے گھر والوں کا ریکارڈ نہیں ہے۔

اس کے بعد بھی انہوں (پولیس) نے بغیر کسی تلاشی ورانٹ کے دھاوا کیاہے“۔ ویشالی کے ایس ایس پی میناکشی کمار نے واقعہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ اس ماہ کے اوائل میں بپار پولیس کی ایک ٹیم شراب کی تلاش میں پٹنہ میں ایک دلہن کے روم میں داخل ہوئی تھی۔

اس موقع پر ریاستی پولیس کواپنے اس اقدام پر شدید تنقید وں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔درایں اثناء نتیش کمار جمعہ کے روز مدھوبنی میں ایک عوامی ہجوم کو مخاطب کرتے ہوئے لوگوں کویاد دلایا کہ شراب پر امتناع کا فیصلہ خواتین کی مانگ پر لیاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”تم (خواتین) اس بات کو نہیں بھولیں کہ بہار میں تمہاری مانگ پر شراب پر امتنا ع عائد کیاگیاہے۔ میں خواتین سے درخواست کرتاہوں کہ وہ شراب کے کاروباروں اور شراب تیار کرنے والوں کے خلاف اس لڑائی میں آگے ائیں۔

اب خواتین کی مختاری میں بہتری ائی ہے۔ آپ کے لئے بہت ساری کاروائی ہیں۔ آپ کے استحکام میں اب اضافہ کیاگیاہے“۔انہوں نے کہاکہ ”جہاں کہیں بھی آپ کو شراب پینے‘ فروخت کرنے کی جانکاری ملی تو اس مخصوص پر احتجاج کرناشروع کردیا۔ ریاست کی پولیس آپ کے ساتھ ہے“۔

سابق چیف منسٹر جیتن رام مانجھی جو اپنے ایک بیان کی وجہہ چند دن قبل سرخیوں میں آگئے تھے نے کہاکہ نتیش کمار کو بہار میں شراب پر امتناع عائد کرنے کے لئے گجرات ماڈل کونافذ کرناچاہئے۔

انہوں نے پہلے ہی بہار میں شراب پر امتناع کو مکمل ناکام قراردیا ہے اورانہوں نے غریب لوگوں کومشورہ دیاکہ وہ ائی اے ایس‘ ائی پی ایس‘ کنٹراکٹرس‘ کاروباریوں‘ ڈاکٹرس‘ انجینئرس اور امیرلوگوں کے طرز کم شراب نوشی کریں۔ انہوں نے کہاتھا کہ ”وہ 10بجے رات کے بعد شراب نوشی کرتے ہیں اور اپنے گھر میں رہتے ہیں۔

غریب لوگ گرفتار ہوجاتے ہیں کیونکہ وہ نشہ کی حالت میں عوامی مقامات پر گھومتے نظر آتے ہیں“۔

آرجے ڈی لیڈر تیج پرتاب یادو نے کہاکہ ”ریاست میں ہر جگہ شرا ب دستیاب ہے۔ جتن رام مانجھی کابیان درست ہے۔ بہار میں شراب پر امتناع پوری طرح ناکام ہے“۔