شرمیلا کی غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال دوسرے دن میں داخل

   

علاقہ کا محاصرہ کرلینے اور کرفیو جیسا ماحول پیدا کرنے وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی سربراہ کا الزام

حیدرآباد ۔ 10 ڈسمبر (سیاست نیوز) وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی سربراہ وائی ایس شرمیلا کی غیرمعینہ مدت کی ہڑتال دوسرے دن میں داخل ہوگئی ہے۔ واضح رہیکہ شرمیلا نے ان کی پدیاترا کو پولیس سے روک دینے پر کل ٹینک بنڈ مجسمہ امبیڈکر کے پاس احتجاجی دھرنا منظم کیا تھا۔ پولیس نے انہیں گرفتار کرکے کل ہی گھر منتقل کردیا تھا جس کے خلاف انہوں نے پارٹی آفس لوٹس پونڈ پر غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال کا آغاز کردیا، جس پر پولیس کا بھاری بندوبست کیا گیا اور شرمیلا سے اظہاریگانگت کیلئے پہنچنے والے پارٹی ورکرس کو پولیس گرفتار کررہی ہے جس سے حالت کشیدہ ہوگئے ہیں۔ پولیس نے سارے علاقہ کو محاصرہ میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹرس نے بھوک ہڑتال کرنے والی شرمیلا کا میڈیکل ٹسٹ کیا ہے۔ شرمیلا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ نے انہیں پدیاترا کی اجازت دی ہے۔ باوجود اس کے حکومت غیرضروری ان کی پدیاترا کو روک رہی ہے۔ لوٹس پونڈ کو پولیس نے اپنے محاصرہ میں لیتے ہوئے کرفیو جیسا ماحول پیدا کردیا ہے جس کی وہ سخت مذمت کرتی ہیں۔ پارٹی کارکنوں کو پارٹی کے دفتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ حکومت کی جانب سے انہیں پدیاترا کرنے کی اجازت دینے تک وہ غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گی۔ شرمیلا نے کہا کہ ان کی پدیاترا کو عوام سے حاصل ہونے والی تائید کو دیکھ کر حکومت خوفزدہ ہوگئی ہے۔ دوسری جانب وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کے ورکرس کو پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعہ کی شام کو بلارم پولیس اسٹیشن کے حدود میں 40 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ن