شہریت ترمیم کے خلاف احتجاج کررہے طلبہ پر پولیس کا لاٹھی چارج‘ آنسو گیس کے شل برسائے۔ ویڈیوز

,

   

نئی دہلی۔جب شہریت ترمیم بل منظور کیاگیا‘میں ہاسٹل میں تھا’اس رات بہت سارے طلبہ ہاسٹل کے باہر جمع ہوگئے اور جامعہ کی گرلز ہاسٹل کی طرف مارچ کیا۔

لڑکیاں بھی ہمارے احتجاج میں شامل ہوگئیں اور وہ ایک بڑے پیمانے پر منعقد کیاگیا احتجاجی مظاہرہ تھا۔ یونیورسٹی کے زیادہ تر طلبہ موجود تھے۔آج بڑے پیمانے پر طلبہ اور ٹیچرس گیٹ نمبر7پر جمع ہوئے۔

ہم تمام اکٹھا ہوکر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ہماری منشاء پارلیمنٹ تک جانے کی تھی مگر پولیسنے کیمپس کے باہر رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں۔

لاٹھی چارج کے ساتھ بھاری مقدار میں آنسو گیس کے شل برسائے جارہے تھے۔کیمپس چھوڑنا مشکل ہوگیاتھا۔ پولیس ابھی ہمارے پیچھے آرہی تھی۔ ان تمام باتوں کا تذکرہ جامعہ کے ایک اقامتی طالب علم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کیا ہے۔

مذکورہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے کسی کو گرفتار نہیں کیاہے‘ مگر مذکورہ طلبہ تنظیم نے یہاں پربتایا کہ کچھ کو گرفتار کیاگیا ہے اور دس طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔

طلبہ‘ ٹیچرس اور اسٹاف کی جانب سے یہ مشترکہ احتجاج تھاجو شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف منظم کیاگیاتھا۔وہ پارلیمنٹ کی جانب کوچ کرنے کے لئے اکٹھا ہوئے۔

کئی عینی شاہدین اور احتجاجیوں کے مطابق پولیس نے کیمپس کے باہر بے رحمانہ سلوک کیا جس کی وجہہ سے تصادم اور لوگ زخمی ہوئے۔

ہولی فیملی اسپتال کے قریب کیمپس کے باہر مرکزی سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی تھیں۔ فی الوقت انتظامیہ طلبہ کے ساتھ بات چیت کی کوشش کررہا ہے اور استفسار کیاگیاہے وہ ہاسٹل میں واپس لوٹ جائیں‘ مگر اب بھی وہ سڑکوں پر ہیں۔

طلبہ کا غصہ عروج پر ہے۔کیمپس کے اردگر پولیس کی بھاری جمعیت دوپہر سے ہی موجود تھی اور اسکے فوری بعد طلبہ اکٹھا ہونا شروع ہوگئے تامارچ نکال سکیں‘ اس کے بعد اطراف اکناف کے لوگوں نے چیخنے‘ چلانے اور آنسو گیس شل داغنے کی آوازیں ہی سنیں۔

پولیس نے طلبہ کاتعقب کیااور سڑک پر کھڑے لوگ بھی لاٹھی چارج کا پولیس پر الزام عائد کررہے ہیں۔

سوشیل میڈیا پر لاٹھی چارج کی بے شمار تصویریں او رویڈیوز گشت کررہی ہے‘ جس میں آنسو گیس شل داغنے کی آوازیں اور مناظر بھی صاف طور پر دیکھے جاسکتے ہیں‘ ہولی فیملی اسپتال میں طلبہ کو شریک کرنے والی تصویریں بھی اس میں موجود ہیں۔

تاہم اس کاروائی کے باوجود طلبہ اندھیرے اور سردی کے باوجود واپس لوٹے اور پرامن انداز میں اپنے احتجاج کوجاری رکھا‘ حکومت اور سی اے بی کے خلاف نعرے بازی کی اور اپنے حقو ق کامطالبہ کیا۔

امتیازی سلو ک کرنے والے سی اے بی کی شدت کے ساتھ مخالفت کرتے ہوئے طلبہ وطالبات ایک ساتھ جمع ہوئے اوردونوں کی جانب سے لگائے جانے والا نعرے”انقلاب زندہ باد“فضاؤں میں گونج رہے ہیں

دوپہر کی کچھ تصویریں او رویڈیوز جامعہ سے یہاں پر پیش کی جارہی ہیں

YouTube video

YouTube video

YouTube video