شہری قیدیوں‘ ماہی گیروں کی فہرستوں کا ہندوستا ن او رپاکستان نے کیاتبادلہ

,

   

نئی دہلی۔ہندوستان او رپاکستان کے مابین سفارتی راستوں کے ذریعہ بالترتیب نئی دہلی اور اسلام آباد نے مذکورہ شہری قیدیوں‘ ماہی گیروں کی جو ان کی تحویل میں ہیں کی فہرست کا تبادلہ کیاہے۔

ہندوستان نے 263پاکستانی شہری قیدیوں اور77ماہی گیروں کی ہندوستان کی تحویل پر مشتمل پاکستان کو فہرست حوالے کی ہے۔

ٹھیک اسی طرح پاکستان نے 49شہری قیدیوں اور 270ماہی گیروں کی فہرست حوالے کی ہے جس کے متعلق مانا جارہا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں اور ہندوستانی تسلیم کئے گئے ہیں۔


سال2008کا معاہدہ
سال2008میں ہوئی معاہدے کے قواعد کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ کام کیاگیاہے جس میں ہر سال یکم جنوری او ریکم جولائی کو مذکورہ فہرستوں کے تبادلے کی قواعد ہے۔

داخلی امور کی وزرات کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاگیاہے کہ حکومت نے اس سے قبل مذکورہ شہری قیدیوں‘ لاپتہ ہندوستانی دفاعی عہدیداروں اور ماہی گیروں کی عاجلانہ رہائی کے لئے کہاتھا‘ جو ان کی کشتیوں کے ساتھ پاکستان کی تحویل سے غائب ہیں۔

اس تناظر میں پاکستان سے کہاگیاتھا کہ تین ہندوستانی شہری قیدی اور 185ہندوستانی ماہی گیروں کی رہائی میں تیزی لائیں اور ہندوستان کے حوالہ کریں جس کے ہندوستانی ہونے کی پاکستان کو تصدیق کی جاچکی ہے


کونسلر رسائی
مذکورہ اجرائی میں کہاگیاکہ”اس کے علاوہ پاکستان سے یہ بھی کہاگیاہے کہ ماہی گیروں او ر22ہندوستانی شہری قیدیوں تک جو پاکستان کی تحویل میں ہیں کونسلر کی رسائی کوفوری یقینی بنائیں جس کے متعلق مانا ہے کہ وہ ہندوستانی ہیں“۔

علاوہ ازیں حکومت نے پاکستان سے اس بات کی بھی درخواست کی ہے کہ وہ میڈیکل ماہرین کی ٹیم کے ممبرس کو ویزاجاری کریں تاکہ وہ پاکستان کا دورہ کرتے ہوئے پاکستان کی مختلف جیلوں میں بند ہندوستانی قیدیوں کی ذہنی اور جسمانی حالت کا جائزہ لے سکیں۔

اس سے قبل بھی پاکستان کے لئے ایک مشترکہ عدالتی کمیٹی کا دورہ منعقد کرنے کی تجویز بھی دی گئی تھی۔ اس پریس ریلیز میں کہاگیاہے کہ دیگر ہر ملک کے ماہی گیروں اور قیدوں پر مشتمل معاملات کے بشمول انسانی بنیاد پر ترجیحات کے ساتھ ہندوستان تمام باتوں پر غور کرنے کے لئے تیار ہے۔

اس ریلیز میں کہاگیاہے کہ ”اس تناظر میں ہندوستان نے پاکستان پر اس بات کا بھی زوردیاگیاہے کہ 80پاکستانی قیدیوں کی قومیت کے موقف کی تصدیق میں تیزی لائے جس میں ماہی گیر بھی شامل ہیں“۔

کویڈ کے پیش نظر پاکستان سے اس بات کی بھی درخواست کی گئی ہے ہندوستانی مانے جانے والے تمام شہری قیدیوں اور ماہی گیروں کے فلاح وبہبود‘ سکیورٹی اور صیانت کو یقینی بنانے کاکام کیاجائے۔